شاہدرہ میں ایل پی جی ٹینکر الٹنے کے بعدآگ لگنے سے ایک شخص جاں بحق اور 9 زخمی ہو گئے۔ ہیومن رائٹس نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایکسیڈنٹ کے باعث اموات پندرھویں بڑی وجہ ہیں۔ پاکستان میں حادثات کی بڑی وجہ ڈرائیور حضرات کی لاپرواہی، گاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد نہ ہونا اور شاہراہوں کی خستہ حالی اور مقررہ حد سے زیادہ لوڈ بتائی جاتی ہے۔جہاں تک پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی ترسیل کیلئے استعمال ہونے والی گاڑیوں میں حفاظتی انتظامات کا تعلق ہے تو اوگرا تیل بیچنے والے نجی اداروں کو لائسنس جاری کرتے وقت اس بات کو یقینی بنانے کا پابند ہے کہ جو گاڑیاں خطرناک مواد کی ترسیل کیلئے استعمال ہوں وہ دنیا بھر میں نافذ اقوام متحدہ کے حفاظتی معیار پر پورا اترتی ہوں۔ اوگرا کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ مئی 2017ء میں احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر حادثے میں 200 افراد کی ہلاکت کے بعد اوگرا نے تیل کی ترسیل کرنے والی کمپنی کو ایک کروڑ جرمانہ تو عائد کر دیا مگر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی طرف توجہ نہ دی۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز گنجان آبادی میں ایل پی جی لے جانے والے ٹینکر کا ٹائر پھٹنے کے بعد آگ لگنے سے جانی اور مالی نقصان برداشت کا سامناکرنا پڑا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت شاہراہوں کی بہتری ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے ساتھ خطرناک مواد کی ترسیل کرنے والی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو بھی عالمی معیار کے مطابق حفاظتی اقدامات اپنانے کا پابند کرے۔