اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے قانون میں 17 اہم ترین ترامیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ اس بات کا انکشاف 92 نیوزچینل کے پروگرام ’’نائٹ ایڈیشن ‘‘ میں کیاگیا۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق نئے قانون کے تحت بجٹ خسارے کے پیش نظر وفاقی حکومت کا سٹیٹ بینک سے نئے کرنسی نوٹ چھپوانے کا اختیارختم کردیا جائے گا۔ بیوروکریٹس یاکسی بھی سرکاری افسر کو گورنریا ڈپٹی گورنرسٹیٹ بینک تعینات کرنے پر پابندی ہوگی۔ ایسا کوئی بھی شخص گورنر،ڈپٹی گورنر،ڈائریکٹر یا ممبر بننے کا اہل نہیں ہو گا جو کہ پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا ممبر ہو اورکسی ایسے حکومتی ادارے میں ملازم ہو جہاں سے تنخواہ عوامی فنڈ سے ادا کی جاتی ہو، کسی بینک کا شیئرہولڈر ہو یا اس کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی ہو۔سٹیٹ بینک وفاقی حکومت،صوبائی حکومت،حکومتی ادارو ں کی جانب سے کسی بھی قرض،ایڈوانس اور سرمایہ کاری کی گارنٹی نہیں دے گا۔وزارت خزانہ نے ایس بی پی ایکٹ 1956میں ترامیم کی سمری کابینہ کو ارسال کردی ہے ۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق بینک کے انتطامی اور پالیسی سے متعلق معاملات کیلئے 8رکنی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے علاوہ آئی ایم ایف کی طرز پر ایگزیکٹو بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ایگزیکٹو بورڈ کی ذمہ داریوں میں ایکسچینج ریٹ پالیسی،ریگولیٹری فریم ورک کو وضع کرنا شامل ہو گا۔ سٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ2020کے نافذ ہوتے وقت بینک پرواجب الادا قرضوں،جن میں پرائمری مارکیٹ سے خریدی گئی ایڈوانس،حکومتی سکیورٹیز شامل ہیں انہی شرائط و ضوابط کے ساتھ ریٹائرڈ ہو جائیں گی جن کے تحت ان میں توسیع کی گئی تھی۔ سٹیٹ بینک کا اتھارائیزڈ کیپٹل 10کروڑ روپے سے بڑھا کر 500ارب روپے مقرر ہو گاجس کو 100روپے کے 5ارب حصص میں تقسیم کیا جائے گا۔سٹیٹ بینک کا پیڈ اپ کیپیٹل 100ارب روپے ہوگاجس کو100روپے کے 1ارب حصص میں تقسیم کیا جائے گا۔کیپٹل مکمل طور پر پیڈ اپ ہوگا ۔ پیڈ اپ کیپیٹل کسی فرد یا ادارے کو کسی صورت منتقل نہیں کیا جائے گا۔حصص کو بونس شیئر ز جاری کرکے حاصل کیا جائے گا۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک کو بھی بورڈ اجلاس میں ووٹ کے اختیار کے بغیرشرکت کی راہ ہموارکرلی گئی ہے ۔ حیران کن طور پر وزارت خزانہ نے سٹیٹ بینک کے ماتحت رورل کریڈٹ فنڈ،انڈسٹریل کریڈٹ فنڈ،لون گارنٹی فنڈ اور ایکسپورٹ کریڈٹ فنڈ ختم کرنے کی سفارش کردی ہے ۔ ان فنڈز کے ذریعے طویل اور درمیانی مدت کے قرض دیئے جاتے تھے ۔ 65سال سے زائد عمر کا شخص گورنر اور ڈپٹی گورنر کا عہدہ سنبھالنے کا اہل نہیں ہو گا۔ادھر92 نیوزکے بیوروچیف سہیل اقبال بھٹی نے ’’ نائٹ ایڈیشن‘‘ میں گفتگو میں کہا کہ آئی ایم ایف کی بنیادی شرط تھی کہ آپ نے سٹیٹ بینک کو خود مختار بنانا ہے جس کیلئے ایکٹ کے اندر ترمیم کی جائے ،اب جن شرائط پر عملدر آمد شروع ہونے جارہا ہے اس سے آنے والی حکومتوں اور موجودہ حکومت کی مشکلات میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگا۔ لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )رجسٹرار پی ایم ڈی سی بریگیڈئیر (ر) ڈاکٹر حفیظ الدین نے کہا ہے اسلام آبادہائیکورٹ کا مشکور ہوں جس نے انصاف پر مبنی اور میرٹ پرفیصلہ کرکے پی ایم ڈی سی کو بحال اور تمام ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا۔ گزشتہ روزپروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ اکرم سے گفتگو میں ڈاکٹرحفیظ الدین نے کہا کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں بڑی مشکل صورتحال ہے ، 15ہزارفریش ڈاکٹر انتظار میں ہیں کہ انہیں پی ایم ڈی سی اجازت کے سرٹیفکیٹ ایشو کرے ،حکومت ہمیں فوری چارج دے تاکہ ہم کام شروع کرسکیں۔بیوروچیف لندن غلام حسین اعوان نے کہا کہ برطانیہ میں روز بروز اموات بڑھ رہی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ این ایچ ایس کے پاس ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے ۔نمائندہ 92نیوزامریکہ خرم شہزاد نے کہا کہ کئی کورونا متاثرہ مریضوں نے بتایا جب وہ پہلے مرحلے میں ہسپتال گئے تو زکام کی دوائی دے کر گھر بھیج دیا گیا کیونکہ ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی اور وارڈز میں جگہ ہی نہیں،جب مریض ایمبولینس میں آتا ہے تو ہسپتال اسے ڈیل کرتے ہیں، ایسی کوئی سٹیٹ نہیں جہاں کورونا کا مریض نہ ہو،واشنگٹن میں بھی کٹس اور آلات کی کمی ہے ، حکومت نے اسے سیریس ہی نہیں لیا۔معروف اداکار جاوید شیخ نے کہا فنکار برادری نے جب بھی پاکستان میں کوئی کرائسس آیا تو ساتھ دیا،بہت سے فنکار فلاحی اداروں کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں، لندن سے 15مارچ کو واپس آیا ہوں ،اس کے بعد میں نے خود کو قرنطینہ کرلیا۔