اسلام آباد (لیڈی رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تعیناتی سے متعلق درخواست وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ جمع کرائے جانے پر نمٹا دی ۔ پیر کو سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے رپورٹ جمع کرا ئی جس میں عدالت کو بتایا گیاکہ سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تعیناتی کر دی گئی ۔ اس موقع پر بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں مستقبل میں ایسے غیر آئینی اقدامات روکنے کیلئے عدالت احکامات جاری کرے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا معاملہ حل ہو گیا ، یہ کریڈٹ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے ہر رکن سمیت عوام کو جاتا ہے ، عدالت نے معاملے میں مداخلت نہیں کی ، معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑا ، پار لیمنٹ کا وقار ہمیشہ مقدم رہنا چاہئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایگزیکٹو پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے ، پارلیمنٹ مضبوط ہو گی تو یہ ملک مضبوط ہو گا ،ہم سب کو اپنی انا سے بالاتر ہو کر سوچنا ہو گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث مولانا اعظم طارق قتل کیس کے ملزم سبطین کاظمی کی بریت کے خلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی ۔ محمد معاویہ کی درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی پر مشتمل بنچ نے کی تاہم درخواست گزار کی جانب سے وکیل پیش نہیں ہوا۔دوسری جانب فلم زندگی تماشا کی نمائش روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔شہری چوہدری قدیر احمد نے پیر کو دائر درخواست میں استدعا کی کہ فلم زندگی تماشا کی نمائش سے روکنے کا حکم دیا جائے ۔