اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی ،این این آئی) متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت ہوگی ۔ مو لانا فضل الرحمان کی جانب سے اے پی سی میں شرکت کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے سربراہوں کو دعوت دیدی گئی ہے ۔ اے پی سی آج اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہو گی۔ ترجمان جے یو آئی ف کے مطا بق ایم ایم اے میں شامل سرابرہان کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔سینیٹر حاصل بزنجو، سردار اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔سربراہ عوامی نیشنل پارٹی اسفند یار ولی اور آفتاب خان شیرپائو کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق ،ساجد نقوی، ساجد میر اور اویس نورانی کو بھی دعوت دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن فوری حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی حکومت کے خاتمے پر متفق نہیں ۔ ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کو منانے کی کوششیں تیز کردیں ۔ ذرائع جے یو آئی کے مطابق جے یوآئی کا اصل مقصد نااہل حکومت سے جان چھڑانا ہے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں حکومت کے خاتمے پر متفق نہیں۔پیپلزپارٹی پارلیمان کے اندر سے تبدیلی لانا چاہتی ہے ۔ مسلم لیگ ن کا موقف ہے حکومت اپنی نااہلی کی وجہ سے خود ہی ختم ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتیں حکومت کودبائو میں رکھنا چاہتی ہیں۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اے پی سی کا ایک نکاتی ایجنڈا رکھنا چاہتے ہیں،ایک نکاتی ایجنڈے پر اتفاق نہ ہوا تو احتجاج اور ملین مارچ منعقد کئے جائیں گے ۔اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز بھی جے یوآئی کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اے پی سی آج حکومت کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی۔ اے پی سی میں پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن،اے این پی،نیشنل پارٹی جے یوآئی و دیگر جماعتیں شریک ہوں گی۔جماعت اسلامی اے پی سی میں شرکت سے پہلے ہی انکار کرچکی ہے ۔