آج یکم اگست چینی پیپلزلبریشن آرمی کا 93واں یوم تاسیس ہے۔ اس موقع پر میں فوج اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے جڑے اپنے پاکستانی دوستوں کا مضبوط عسکری تعلقات اور لازوال دوستی کے لیے مشکور ہوں۔ 93 برس پہلے چینی سرخ آرمی کی جو بعد میںپیپلز لبریشن آرمی کے نام سے جانی جاتی ہے چینی تاریخ کے نازک موڑ پر بنیاد رکھی گئی۔ ان 93 برسوں میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(CPC)کی رہنمائی میں PLAنے آتش و آہن کے سایہ میں چین کے لیے شاندار فتوحات حاصل کی ہیں۔آج کے جدید دور میں PLAقومی سلامتی کے تقاضوں اور قومی ترقی کے حصول کے لیے چین کے عوام اور CPCکے اعتماد پر پورا اتری ہے۔ ہم نے قومی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک ناقابل تسخیر حصار بنائے رکھا ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی ایک مہذب فورس اور اپنے سخت نظم و ضبط کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتی ہے۔ اب، PLA چینی خصوصیات کے ساتھ ملٹری قانونی نظام تشکیل دے رہی ہے جو فوجی تربیت اور جنگی تیاریوں میں نگرانی اور نگرانی کے عمل کو مضبوط بنائے گا۔ عوامی رابطے اور تعلیمی مہموں کے ذریعے قانونی شعور کو فروغ دیا جارہا ہے۔ قانونی مشاورت اور خدمات کے معاون طریقہ کار کو قائم اور بہتر بنا رہا ہے۔ فوجی بیسڈ مینجمنٹ کے مثبت امیج کو برقرار رکھنے میں معاونت کرتے ہوئے، ہر لحاظ سے زیادہ سختی سے انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، PLA ہمیشہ لوگوں سے قریبی رابطے میں رہنے اور ان کے حقوق اور مفادات کے دفاع کی روایت کو آگے بڑھاتی ہے، تباہی سے بچاؤ اور امداد میں سرگرمی سے شریک ہے۔ PLAکو ہمیشہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھانے اور اقوام متحدہ کے امن مشنز میں اپنے بھرپور کردار پر بہت فخر رہا ہے۔ پی ایل اے کا ماٹو ایک پرامن قوت کے طو ر پرچین کے قومی دفاع کی ترقی کے مقصد کا حصول‘ اپنی سلامتی کی صحیح ضروریات کو پورا کرنا اور دنیا کی پر امن افواج کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔ اقوام متحدہ کے امن بجٹ میں چین کا سب سے بڑا حصہ ہے اور UNSC کے مستقل ممبروں میں سب سے زیادہ فوجی دستے ہیں۔ PLA نے اقوام متحدہ کے 25 امن مشنوں میں حصہ لیا جس میں 40,000 سے زائد فوجی شامل ہیں۔ چین کے 15 فوجی جوانوں نےUN-PKOs میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ دسمبر 2008 ء کے بعد سے PLA نے خلیج عدن میں ایسکورٹ مشن کے لئے 35 ٹاسک گروپوں میں 100 سے زائد بحری جہاز روانہ کردیئے ہیں اور صومالیہ کے ساحل سے ملحقہ پانی جس نے6700چینی اور غیر ملکی جہازوں کو تحفظ فراہم کیا ہے اور اس مشکل میں 70 سے زیادہ جہازوں کو بچایا۔پی ایل اے نے اقوام متحدہ کے پرچم کے تلے قدرتی آفات کے دوران بھرپور انداز میں انسانی خدمت کی اور ریلیف کے کاموں میں حصہ لیا۔کووڈ 19کی وبا پھوٹنے کے دوران بھی PLAنے دنیا بھر کے 40ممالک کی افواج کی طبی معاونت کی اور میڈیکل سپلائی پہنچائی ہے۔ یہ پاکستان اور چین کا پختہ عزم اور دونوں ممالک کے عوام کی پرخلوص کاوشوں کا ثمر ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہر مشکل وقت میں ہر آزمائش اور کڑے امتحان میں پوری اتری ہے۔ دونوں ممالک سرد و گرم کے سٹریٹجک اتحادی ہیں۔اس بات کا اشارہ صدر شی جن پنگ نے کیا ہے کہ پاکستان اور چین سچے دوست اور اچھے بھائی ہیں جو ہمیشہ ایک دوسرے کے اچھے برے دنوں میں ساتھ ساتھ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے تمام عسکری شعبوں نے تیز رفتار ترقی کی ہے۔ دونوں ممالک کے عسکری حکام کا ایک دوسرے کے ملک میں دورہ کرنا معمول کی بات رہی ہے مگر حالیہ برسوں میں باہمی رابطے تیز ہوئے ہیں۔ فوج کی جنگی مشقیں، فضائیہ کے شاہینوں کی مشقیں اور بحریہ کی سمندری دفاع کی مشقوں میں پاک چین فوجی تعاون ایک مثال بن چکا ہے۔ ہر سال دونوں طرف سے سینکڑوں فوجی ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ دنوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔ سچا دوست وہ ہوتا ہے جو مشکل وقت میں کام آئے۔ رواں برس کے آغاز میں جس میں کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد پاکستان کے صدر عارف علوی نے چینی بھائیوں کی مدد اور ان سے اظہار یکجہتی کے لیے چین کا دورہ کیا تھا پاکستانی بھائیوں کی طرف سے بروقت مدد کو چین کے عوام کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ اسی طرح جب پاکستان کا کورونا کی وبا سے سامنا ہوا توہم نے بھی پاکستانی بھائیوں کی طبی آلات اور میڈیکل سپلائی کی بروقت فراہمی کے ذریعے مدد کی۔ ہم نے قرنطینہ ہسپتالوں کی تعمیر کے لیے مالی اور تکنیکی مدد کی، طبی آلات فراہم کیے، جبکہ پی ایل اے کی میڈیکل ٹیم نے پاکستان میں دو ماہ قیام کیا اور اپنے پاکستانی بھائیوں کو تجربات سے آگاہ کیا۔ چین بھی پاکستان کی اس طرح معاونت جاری رکھے گا جیسا کہ پاکستان مشکل میں ہمارے ساتھ تھا اور پاکستان میں آخری کورونا کے مریض کے صحت یاب ہونے تک ہم پاکستانی بھائیوں کی مدد کریں گے۔ آج دنیا کو ایسے تغیرات کا سامنا ہے جو اس صدی میں پہلے نہ دیکھے گئے۔ آج کی دنیا میں باہمی ترقی ایک حقیقت بن چکی ہے۔ جس کو بالادست قوتیں یک طرفہ طاقت کے اظہار کے جنون میں مبتلا تنازعات اور جنگیں مسلط کر کے جھٹلا نہیں سکتیں۔ دنیا کے بدلتے حالات میں چین ہمیشہ سلامتی خود مختاری اور عالمی امن کی کوششوں میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ علاقائی امن پاک چین دوستی کو مضبوط سے مضبوط تر بناتا جائے گا۔ پاک چین دوستی زندہ باد۔