آج شروع ہونے والی پاک بحریہ کی 2007ء سے شروع ہونے والی امن مشقوں کا ساتواں مرحلہ 16فروری تک جاری رہے گا۔امن کے لیے متحد کے نعرے کے تحت پاک بحریہ کی جانب سے امن مشق پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لئے ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔ یہ مشق علاقائی امن و استحکام ، سمندری حدود میں دہشت گردی کے خلاف عزم ، محفوظ اور پائیدار سمندری ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے باہمی تعاون اور سب سے بڑھ کر علاقائی اور دیگربحری افواج کے مابین باہمی آپریشنز کی استعداد کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔پاکستان دہشت گردی اور ظلم کے خلاف جنگ میں لاتعداد قربانیوں اور نقصانات کے باوجود ثابت قدم رہا ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اورمتعدد چیلنجز کے خلاف اپنا بھرپورکردار ادا کرتا ہے۔ کسی بھی بحری ریاست کی طرح پاکستان بھی سمندری شعبے میں کئی اہم مفادات کا حامل ہے۔ محفوظ اور جرائم سے پاک سمندروں سے ہمارے مفادات تین واضح حقائق سے وابستہ ہیں: اول، تجارت کے لئے سمندروں پر ہمارا غیرمعمولی انحصار ، دوم سی پیک پراجیکٹ کو فعال بنانا؛ اورسوئم عالمی توانائی کی شاہراہ پر ہمارا اہم اسٹریٹجک مقام۔ مجموعی طور پر یہ حقائق سمندری استحکام کو ہماری قومی سلامتی کا ایک اہم پہلو بناتے ہیں۔یہ مشق اس امر کی عکاس ہے کہ مختلف قومیں نئے تعلقات کے قیام کے لئے ایک تعمیری کردار ادا کر سکتی ہیں۔مشق امن 21 کا مقصدفاصلے کم کرنااور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے باہمی تعاون کا فروغ ہے۔پاک بحریہ امن مشق کے انعقاد پر مبارکباد کی مستحق ہے۔