مکرمی !دور جدید میں معاشرہ خواتین کو با اختیار کئے بغیر' ترقی کی منازل تک نہیں پہنچ سکتا۔ پڑھے لکھے معاشرے میں خواتین کو ان کے فیصلے خود کرنے کی آزادی ہی انہیں با اختیار بناتی ہے۔ انہیں پورا حق ہوتاہے یہ فیصلہ کریں کہ ان کیلئے کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط۔ اگر پرانے وقتوں کی بات کی جائے تو عورت نے بہت سی تکالیف کا سامنا کیا ہے کیونکہ وہ اپنے خود کے فیصلے کرنے پر بااختیار نہیں تھی۔ عورت کابا اختیار ہونا اور اپنے فیصلے خود کرنا آج کے جدید دور میں بہت ضروری ہے اور ہم سب کو چاہیے کہ ہم ان کا ساتھ دیں ایک ہی دنیا میں رہتے ہوئے ایک ہی خدا کے بنائے ہوئے انسانوں میں اگر مردوں کو حق مل سکتا ہے وہ با اختیار ہو سکتے ہیں تو عورت کیوں نہیں۔ آخر کب تک خواتین ظلم کا شکار ہوتی رہیں گی اور کسی مرد کے چپ کروانے سے خاموش بیٹھ جائیں گی۔ کب ایک عورت بھی اپنی مرضی سے کھل کر سانس لے پائے گی۔ ایک اور اہم مسئلہ جس سے خواتین کو دوچار ہونا پڑتا ہے وہ ہے ان کی تعلیم کی کمی ہے۔ خاص طور پر دیہاتی نظام میں عورتوں کو بالکل بھی تعلیم کی طرف نہیں لایا جاتا۔ صرف اور صرف اگر پڑھائی ہے تو لڑکوں کے لئے ہے ۔ یہی عورتوں کے ساتھ زیادتی اور عورتوں کے ساتھ زبردستی کاباعث بنتی ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم عورتوں کو اختیار اور فیصلے کرنے کا انہیں حق دیں۔ بچیوں اور لڑکیوں کی تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دیں تاکہ وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ میں خوشی اور با اختیاری ہر انسان کا حق ہے جو انہیں ملنا چاہیے نہ کہ ان سے چھیننا چاہیے۔ (حلیمہ عارف‘ لاہور )