کراچی (این این آئی)معروف عالم دین اور شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا فیصلہ ہماری رائے کیخلاف ہے لیکن ہم اس فیصلے پر عملد رآمد کرنے کے پابند ہیں۔کسی ضرورت کی وجہ سے حاضری پرحکومت تحدید عائد کر دیتی ہے تو جو لوگ تحدید کے مطابق مساجد میں نہیں آئینگے تو ان پرکوئی گناہ عائدنہیں ہوگا۔گزشتہ روز اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم نے مساجدکو بند کرنے اور تالہ ڈالنے کی مخالفت کی ، ہم کبھی اس کو گوارہ نہیں کر سکتے ۔ کرونا کی بیماری کی وجہ سے ضروری ہے کہ اﷲ کی طرف رجوع کریں۔ ہم سب کو اﷲ تعالی سے دعا کرنے اور توبہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے ذہن میں تھا کہ چھوٹی سی 10 سے 12 افراد پرمشتمل جماعت ہولیکن حکومت نے افراد کی تعداد 3 سے 5 تک کر دی ، یہ فیصلہ ہماری رائے کیخلاف لیکن ہم اس پر عمل پرمجبور ہیں۔ ہمارے نزدیک تعداد کم ہے لیکن حکومت نے ہدایت کر دی تو مزاحمت کرنا مناسب نہیں ۔ حکومت نے بیماری کی علامات اور ماہرین کی آراء کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہے کسی ضد کی وجہ سے نہیں۔مساجد میں کم حاضری کرنے سے کوئی گناہ نہیں ، عوام کوبھی حکومتی پابندی پرعملدرآمد کی ضرورت ہے ۔