دو عالمی تنظیموں نے بھارت کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی والا ملک قرار دے دیا ہے۔ عالمی تنظیم یونیورسل ہیومن رائٹس کونسل نے سب سے بڑی جمہوریت کے نام نہاد دعویدار بھارت کے سیکولر ازم کو بے نقاب کیا ہے۔2014ء میں مودی سرکار کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت کے سیکولر ازم کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ہجوم گردی نے مسلمانوں سمیت تمام تر اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ ہجوم کسی بھی نہتے مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے۔ گرجا گھروں اور مساجد کو مندروں میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر حقیقت میں بھارت میں موجود حکومت کے کاموں کو دیکھا جائے، تو یہ جمہوریت نہیں بلکہ آمریت کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بھی بھارت کے مکروہ چہرے سے پردہ چاک کر کے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ دو رخ رکھنے والے بھارت کی پالیسیوں پر نظر رکھی جائے کیونکہ وہ اقلیتوں کو کچل کر اکثریت کی تھانیداری قائم کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔احمد آباد‘ گجرات اور دہلی فسادات سے لے کر کشمیر تک مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اس لئے انسانی حقوق کی تنظیمیں اس بات کا نوٹس لیں اور انسانی حقوق کی پامالی ختم نہ کرنے پر بھارت سے تعلقات منقطع کر دیں تاکہ اقلیتیں محفوظ ہو سکیں۔