نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین نے قراردیا ہے کہ بھارت کو پاکستان سے نہیں بلکہ مودی حکومت سے خطرہ ہے ۔ ایک مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں مودی حکومت کے دور میں 11 ملین افراد روزگار سے محروم ہو چکے ہیں،بیروزگاری کی شرح گزشتہ 45 سالوں میں سب سے زیادہ ہے ، تعلیم یافتہ بیروزگاروں کی شرح 23 فیصد سے زیادہ ہے ۔ بھارت میں ہر سال 10 ملین گریجوایٹس تعلیم مکمل کر رہے ہیں لیکن انکو روزگار کے مواقع نہیں مل رہے جسکی وجہ سے وہ مجبوراً جرائم کی وارداتوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔بھارت میں جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی بیروزگاری کیساتھ فاقہ کشی بھی بڑھی ہے ، 200 ملین افراد رات کو بھوکے سوتے ہیں ۔بھارتی سٹاک مارکیٹ پر بھی منفی اثرات رونما ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔مودی حکومت کو اندرونی اور بیرونی محاذوں پر ناکامیاں مل رہی ہیں۔ بھارت شہری حقوق کے معاملہ میں 51 ویں مقام پر پہنچ گیا ۔بیروزگاری اور غربت کے بڑھنے کے علاوہ مودی سرکار کو ٹیکسوں کی وصولی میں ہونیوالی نمایاں کمی سے بھی دھچکا لگا ہے ۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت مسلسل کمزور ہو رہی ہے ، انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس ملک کے تمام آئینی اداروں کو اپنا تابعدار بنانے میں کامیاب ہو چکی ہے ۔ میڈیا، ملٹری اسٹیبلشمنٹ ، عدلیہ اور دیگر اداروں میں آر ایس ایس کی یلغار نے سب کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔مودی حکومت کے تمام وزرا فاشزم کی زبان بول رہے ہیں۔ پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا ہے کہ ’’ بھارت میں رہنے کو گھر نہیں اور سونے کو بستر نہیں وہ چلا ہے پاکستان سے جنگ کرنے ‘‘۔