اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر،این این آئی ) وزیر اعظم عمران خان کوترکی کے صدر رجب طیب اردوان ، ابوظہبی کے ولی عہد اورمتحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈرشیخ محمد بن زاید النہیان نے ٹیلیفون کر کے عید کی مبارکباد دی اورنیک تمنائوں کا اظہارکیاجبکہ کراچی میں طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم آفس کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیر اعظم عمران خان کو ٹیلیفون کیا اور ان سے دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ترک صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو عید کی مبارکباددی اورکراچی میں طیارے کے المناک حادثے پر اظہار تعزیت بھی کیا ۔ انہوں نے اس مشکل وقت میں ترک عوام کی جانب سے اپنے پاکستانی بھائیوں کی بھر پور حمایت کا اعادہ کیا۔دونوں رہنماں نے مشترکہ طور پر موجودہ صورتحال سے نمٹنے اورکوویڈ 19 جیسے وبائی مرض کیخلاف دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے ترک صدر کو پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلائوپر قابو پانے کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے طبی سامان کی فراہمی پر صدر اردوان کا شکریہ ادا کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان مشکل کی گھڑی میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کے حوالہ سے تاریخی تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا معاشرتی اور معاشی انتشار روکنے کیلئے قرضوں سے نجات اور ان کی ری سٹرکچرنگ کیلئے جامع اور مربوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم نے ترقی پذیر ممالک کیلئے "قرض ریلیف پر عالمی اقدام" جس کا مقصد کورونا سے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے سے متعلق اپنے مطالبہ کو بھی اجاگر کیا ۔وزیر اعظم نے صدر اردوان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں کے بارے میں پاکستان کے خدشات بھی شیئر کیے ۔ وزیر اعظم نے کہاجبکہ دنیا کورونا جیسے وبائی مرض کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جسے عالمی برادری کو مسترد کردینا چاہیے ۔ وزیر اعظم آفس کے مطابق ابو ظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیر اعظم عمران خان نے کوویڈ ۔19 کے عالمی وبا سے متعلق امور اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون بڑھانے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے یواے ای میں پاکستانی قیدیوں کی معافی اور ان کی بروقت پاکستان واپسی پر ولی عہد کاشکریہ ادکیا، انہوں نے کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کے پھیلائو کو روکنے کیلئے متحدہ عرب امارات کی کوششوں کوبھی سراہا۔ انہوں نے ولی عہد کو پاکستان میں وائرس کے پھیلائو سے متعلق تازہ ترین صورتحال اور اس کی روک تھام کیلئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے ترقی پذیر ممالک کیلئے کورونا سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے قرض ریلیف سے متعلق اقدام کے حوالے سے اپنے مطالبے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ولی عہد اور ڈپٹی سپریم کمانڈر کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال اور انسانی صورتحال اور کشمیری عوام کے بھارت کے شدت پسندی اور جبر ا کے رجحانات اور مقبوضہ وادی میں فوجی کریک ڈائون کے بارے میں پاکستان کے خدشات کیساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے میں ردوبدل سے متعلق بھارت کے مذموم اقدامات کو بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں ڈومیسائل کے حوالہ سے حالیہ قانون اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ وزیراعظم نے کورونا وائرس کی تناظرمیں بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کیخلاف نفرت وتعصب کا بھی حوالہ دیا اورکہا بین الاقوامی برادری کو بھارت کا یہ طرز عمل مسترد کرنا ہوگا۔دونوں رہنمائوں نے کورونا کا پھیلائو روکنے اوردوطرفہ تعاون کوفروغ دینے سے اتفاق کیا۔ دونوں رہنماں نے کورونا وائرس پھیلنے اور باہمی تعاون کو مستحکم کرنے کے موثر تدارک کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر خصوصی تہنیتی پیغام میں کشمیریوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارتی افواج کی جاری بربریت کا نہایت ہمت و جوانمردی سے سامنا ، غیرانسانی محاصرے کے دوران صبر و استقامت کا پہاڑ بن کر ڈٹے رہنے پر اہلِ کشمیر کو ہمارا سلام۔