اسلام آباد (این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے ایک بار پھر کشمیر کی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں کشمیر کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں، بھارت کی جانب سے کشمیر میں اقدامات اور موجودہ کارروائی ناقابل قبول ہے ،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ،ہمیں افغانستان، مشرق وسطیٰ میں بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ،پاکستان اور چین مل کر امن و استحکام کے لیے کوششیں کر رہے ہیں ،پاک چین تعلقات کو روشن مستقبل دیکھ رہا ہوں،2020 پاک چین تعلقات و تعاون صرف سی پیک تک محدود نہیں رہے گا، امریکی کی جانب سے ایران پر پابندیوں پر تحفظات ہیں ،چینی میرج ایجنسیوں کو بین الاقوامی شادیاں کرانے کی اجازت نہیں۔ بدھ کو چینی سفارت خانے میں میڈیا اور تھنک ٹینک کے لئے نئے سال پر عشائیے کا انتظام کیا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یائو جنگ نے کہاکہ 2020 ایک نئے دور کا آغاز ہے ،سی پیک اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ، نئے مرحلے میں سی پیک جے تحت صنعتی ٹیکنالوجی اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔چینی سفیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین اور پاکستان اور آپس کے تعلقات کے حوالے سے ہر قسم کے پروپیگنڈا کو مسترد کرتے ہیں، آپ کو سنکیانگ کے دورے پر مدعو کروں گا،1949میں4ملین مسلمان چین سنکیانگ صوبے میں تھے ،اب مسلمانوں کی تعداد14ملین تک پہنچ چکی ہے ،مغربی میڈیاچین میں مسلمانوں سے متعلق منفی منظرکشی کرنے میں مصروف ہے ۔چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شراکت داروں کی ترقی اور ان سے بہتر ترقیاتی تعلقات چاہتے ہیں اس میں پاکستان کو اولین ترجیح حاصل ہے ۔