نئی دہلی، برسلز (92 نیوزرپورٹ،اے ایف پی) بھارت کے کئی شہروں میں متنازعہ شہریت قانون کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ مظاہروں کی لہر یورپ تک پہنچ گء ہے یورپی پارلیمنٹ میں مودی حکومت کیخلاف مذمتی ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے ۔اے ایف پی کے مطابق راجستھان اسمبلی نے بھی شہریت قانون کیخلاف قرارد منظور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متنازعہ قانون ختم کیا جائے ۔پورپی پارلیمنٹ کے 154ارکان نے 5صفحاتی ڈرافت تیار کیا جس میں قانون خطرناک، متعصبانہ، عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیدیا ڈرافٹ آئندہ ہفتے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا،امرتسر،نئی دہلی میں شہریوں نے احتجاج کیا ،جرمنی میں بھارتی شہری فسطائی قانون پر ناراض ہیں ،آج کئی ملکوں میں یوم جمہوریہ پر ریلیوں کا امکان ہے ۔جرمن شہر میونخ میں پیدا ہونے والی صبورا منپریت نقشبند بھارتی حکومت کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے بعد اپنے اہل خانہ کے لیے پریشان ہیں، نقشبند کے بقول میری ماں جنوبی بھارت کی ایک مسلمان خاتون ہیں جن کی شادی شمالی بھارت کے ایک سکھ شخص سے ہوئی،میری دادی ابھی بھی بھارتی ریاست پانڈی چیری میں رہتی ہیں۔