نئی دہلی (این این آئی،اے ایف پی )بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد آسام سمیت دیگر ریاستوں میں پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کے لیے سفری انتباہ جاری کردیا جبکہ مسلم رہنما اسدالدین اویسی نے بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔اے ایف پی کے مطابق مغربی بنگال میں لال گولہ سٹیشن پر مشتعل شہریوں نے کھڑی 5ٹرینوں کو نذرآتش کردیا۔ بی جے پی کے سیکرٹری راہول سنہا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں وزیراعلیٰ ممتا بینر جی شہریت بل کیخلاف احتجاج کو ہوا دے رہی ہیں اگرپرتشدد سرگرمیاں جاری رہیں تو صدارتی نظام نافذ کردیں گے ۔تفصیلات کے مطابق گزرتے دن کے ساتھ بھارت کی متعدد ریاستوں میں عوام اور انتظامیہ کے مابین جھڑپوں میں شدت آرہی ہے تاہم اب تک 2 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔غیرملکی میڈیاکے مطابق بھارت کی لوک سبھا اور راجیا سبھا نے متنازع شہریت ترمیمی بل منظور کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں خصوصاً ریاست آسام میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس نے کرفیو نافذ کر کے مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کردیا ۔مظاہرین کے مطابق بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے غیرمسلم تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے سے وہ ملازمتوں سے محروم ہوجائیں گے اور ان کی صدیوں پرانی ثقافت متاثر ہوگی۔ریاست آسام کے گوہاٹی میں گزشتہ رات سے کوئی قابل ذکر واقعہ پیش نہیں آیا جو مظاہرین کا مرکز ہے تاہم گزشتہ ایک ہفتے میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور 26 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔