مکرمی!سری نگر کا شہری بشیر احمد اپنے تین سالہ نواسے کے سامنے شہید ہوگیا ۔ جسے بھارتی پولیس بڑی ڈھٹائی سے عسکریت پسندوں کے کھاتے میں ڈال کر اپنا دامن بچانا چاہتی ہے۔ بھارتی فورسز ذہنی طور پر اس قدر پست ہوچکی ہے کہ اسے اب بوڑھوں ، بچوں اور عسکریت پسندوں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔ تصویر چیخ چیخ کر بھارت کی عیاریاں بے نقاب کررہی ہے اور اگر دنیا تعصب مسلمانیت کی عینک اتار کر دیکھے تو اسے قاتل ومقتول کی تلاش میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔ حتی کہ پچھلے چند روز میں بچوں کو اغوا کر کے شہید کیا۔ مقبوضہ وادی سے آنے والی خبروں کے مطابق بچوں کو اغوا کرکے انہیں جسمانی معذوربنایا جا رہا ہے۔ جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ کشمیری شہریوں کو ذہنی اذیت دینے کا بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا۔ اپنے نانا کے سینے پر بٹھا ننہا عیاد اپنے آنسو سے دنیا کویہ پیغام دے رہا ہے کہ خدار! اب تو مان لیجیے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت ایک حقیقت ہے، کشمیریوں کا بہتا ہوا خون ناحق ایک سچائی ہے۔ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کو روز کی بات سمجھ کر نظرانداز کرنے کے بجائے، ہر سطح پر آزادی کشمیر کے لئے آواز اور قدم اٹھانے کی اشدضرورت ہے اوراب اس المناک خونی البم کو بند کرنا ہوگا۔ (محمدعنصر عثمانی)