لاہور ( رانا محمد عظیم) مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانے کیلئے نریندر مودی کے ظالمانہ اقدامات خود اس کیلئے پھندا بنتے جا رہے ہیں ۔بھارت کے خفیہ اداروں نے اپنی رپورٹس میں نریندر مودی اور بھارت کیلئے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔ بھارتی خفیہ اداروں کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرتے کرتے بھارت کے اندر علیحدگی پسند تنظیمیں اس قدر طاقتور ہوتی جا رہی ہیں کہ ایک سے دو سال کے اندر ناگا لینڈ کی طرح بھارت میں مزیدچار علیحدہ ریاستیں بن سکتی ہیں اور چند ماہ میں خالصتان تحریک، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آسام، مسلم یونائیٹڈ لبریشن ٹائیگرز آسام، نیشنل لبریشن فرنٹ تری پورہ اس قدر مضبوط اور متحرک ہو سکتی ہیں کہ بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اسے کسی صورت میں روک نہیں سکیں گے ۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کے اندر اس قدر بے چینی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر علیحدگی پسند تحریکوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نمٹنا کسی صورت میں بھی ممکن ہے اور نہ ہی فوج اس پوزیشن میں ہے کہ ایک طرف پاکستان کیساتھ محاذ آرائی ، کشمیریوں کیخلاف بدترین آپریشن اور دوسری جانب بھارت کے اندر سکھوں اور دیگر علیحدگی پسند تحریکوں سے نمٹنا ممکن ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے ان رپورٹس میں نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے اقدام کو ڈیتھ آف انڈیا کہا گیا ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام کرنے سے کئی ایسی علیحدگی پسند تنظیموں کو بھی مزید تقویت اور ہمدردیاں مل گئی ہیں جو اس سے پہلے نہیں تھیں۔ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت جو ابتک آر ایس ایس کے ظالمانہ اقدامات پر خاموش تھی، کشمیر کے معاملے کے بعد اب وہ بھی نہ صرف متحد ہو رہے ہیں بلکہ ان میں نفرت پیدا ہو چکی ہے اور وہ بھی اب بھارت کیلئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ وہ کشمیر کے ساتھ دیگر علیحدگی پسند تحریکوں جن میں خالصتان کی تحریک اہم ترین ہے ،کو سپورٹ کر سکتے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے بھارت میں بسنے والے سکھوں کی اکثریت کشمیر میں کیے گئے اقدام پر واضح طور پر یہ سمجھ رہی ہے کہ کشمیریوں کے بعد خالصتان تحریک اور سکھوں کی باری ہے لہذا اس وقت سے پہلے ہی ہمیں اپنا علیحدہ ملک بنانا ہو گا اور خالصتان تحریک کو آگے لیکر جانا ہو گا ۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح لکھا گیا ہے سکھ ہندو سے زیادہ مسلمانوں کو اپنا دوست اور ہمدرد مانتے ہیں اور موجودہ حالات میں ان کی ہمدردیاں کشمیر اور پاکستان کے ساتھ ہیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے بھارت میں بسنے والے سکھ کرتار پور کے حواے سے بھی پاکستان کو اپنا محسن مانتے ہیں اور بھارت کی پاکستان کو تنہا اور کشمیر سے علیحدہ کرنے کی پلاننگ مودی کے اپنے گلے پڑ گئی ہے ۔ان رپورٹس کو بھارت کے میڈیا ہائوسز نے کسی حد تک چلایا بھی ہے جس پر ان میڈیا ہائوسز کیخلاف ایکشن بھی ہوا ہے ۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان رپورٹس کے بعد مودی کا تھنک ٹینک اور را کے اہم ترین ذمہ داران سخت پریشان ہیں اور ایک اجلاس میں ان کی آپس میں تلخ کلامی بھی ہوئی ہے ۔