بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جس کے باعث قصور میں 16 دیہات کا زمینی رابطہ کٹ گیا ہے۔ بھارتی آبی جارحیت کے باعث ہزاروں خاندانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مال مویشی اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے ازالے کے لئے حکومت کو فی الفور اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ شہریوں کی جان و مال کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ روایتی انداز سے ہٹ کر مستقل بنیادوں پر سیلاب کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ہر سال سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچا جا سکے۔ حکومت دریائوں اور بڑی نہروں کے پشتوں کو پختہ کرے۔ دریائوں کے کناروں پر قائم کچی آبادیوں کے خاتمے کے لئے مستقل منصوبہ بندی کی جائے تاکہ ہر سال سیلاب کی تباہ کاریوں سے خلق خدا کو بچایا جا سکے۔ اگر صرف سال میں ایک دفعہ ہی انتظامیہ حرکت میں آئے گی تو پھر ماضی کی طرح عوام کے جانی و مالی نقصان کو روکنا مشکل ہو گا۔ حکومت اس کے ساتھ ساتھ نشیبی علاقے میں پانی محفوظ کرنے کے لئے کوئی منصوبہ ترتیب دے۔ دریائے راوی، ستلج، چناب اور سندھ کے بعض مقامات پر چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا کر پانی کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ یہ کام آسان ہونے کے ساتھ ساتھ سستا بھی ہے۔ اس طریقے سے ہم نہ صرف پانی کی کمی پوری کر سکتے ہیں بلکہ اپنے دریائوں کو بھی سال بھر کے لئے رواں رکھ سکتے ہیں۔ حکومت امسال ان امور پر کام شروع کرے تاکہ عوام کو تبدیلی کا احساس ہو سکے۔