کراچی، پشاور، حیدر آباد، ،تھرپارکر،جھڈو، لوئر دیر(سٹاف رپورٹرز ،بیورورپورٹ،نامہ نگاران) ) سندھ اور خیبر پی کے میں موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی، مختلف شہروں میں کرنٹ لگنے ، سیلاب، دیواریں اور چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں 19 افراد جاں بحق ہوگئے ، سندھ میں 11 افراد اور خیبر پی کے میں 8 افراد جاں بحق ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی اورحیدرآباد سمیت سندھ بھرمیں ہفتے کو موسلادھار بارش ہوئی جو وقفے وقفے سے جاری رہی، کراچی میں سب سے زیادہ بارش لانڈھی اورجناح ٹرمینل پر 32 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، بارش شروع ہوتے ہی کراچی سمیت دیگرکئی شہروں میں بجلی بھی معطل ہوگئی، محکمہ موسمیات نے کراچی اوراندرون سندھ کے متعدد شہروں میں تیزبارش کاسلسلہ آج اور کل بھی جاری رہے گا، کراچی کے سولجر باز ار لال فلیٹ کے قریب 17سالہ کیف کرنٹ سے چل بسا، بھینس کالونی میں 27 سالہ شہباز کرنٹ سے چل بسا، تھرپارکرکے گاؤں بھٹین جی ویری میں برساتی پانی کے تیزبہاؤ میں دوسگی بہنیں دو سالہ ہریاں اوردس سالہ چاندی بہہ گئیں۔جھڈو کی کچھی کالونی میں محکمہ آبپاشی کے دفترسے متصل خستہ حال مکان کی مخدوش چھت گرنے سے ایک خاتون ملبے تلے دب کرہلاک ہوگئی۔ خیبرپی کے میں بارشوں نے خاتون سمیت 8 جانیں لے لیں، 20 افراد زخمی ہوگئے ۔باجوڑ میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے ،بونیر ، ملاکنڈ اور لوئر دیر، سوات اور تورغر میں ایک، ایک شخص جاں بحق ہوا۔ باجوڑ میں ایک ڈرائیور اور اس کی اہلیہ سیلابی ریلے میں بہہ گئیں جن کی لائشیں نہ مل سکیں، برآمدہ گرنے سے باجوڑ ہی کا گل خان جاں بحق ہو گیا، ملاکنڈ کے علاقہ بٹ خیلہ میں سکول ٹیچر الطاف سیلابی ریلے میں بہہ گیا، شانگلہ کے علاقہ الپوری میں انور بیگ کی اہلیہ اور دو بچے کائنات اور نصیب بچا لیے گئے ، جبکہ ایک بچہ لاپتہ ہوگیا ، سوات کے علاقہ بہرین میں سلائڈنگ سے ظفر جاں بحق ہو گیا، اور تورغر میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہیڈ کانسٹیبل فاضل جو ڈیوٹی پر موجود تھا جاں بحق ہو گیا ، الپوری بارشوں سے 2 افراد جاں بحق جبکہ15زخمی ہو گئے ، کچے مکانات گر گئے ۔ وز یر اعلی کے احکامات پر پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اضلاع کے ضلعی انتظامیہ کو بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد کی ہدایت کر دی گئی ، تخت بھائی میں رات سے جاری موسلا دھار بارش جاری رہی ،گھروں اور مساجدوں میں پانی داخل ہوگیا لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ، مسافر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہی ۔کاٹلنگ میں طوفان بادوباراں کی وجہ سے ندی نالیوں میں طغیانی آگئی، درجنوں مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ ڈی جی خان کے بڑے قصبے وہوا اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارش اور رودکوہی کے سیلابی ریلوں نے وہوا کے قصبات میں تباہی مچادی،قصبہ ترمن،ککڑی والا، لولہا و دیگر قصبات میں کچے پکے مکانات، دکانیں، دیواریں منہدم، رودکوہی کوڑا کے سیلابی ریلے بستی کٹیڑھا میں داخل ہوگئے جس سے پوری بستی زیر آب، لاکھوں روپے مالیت کا گھریلو سامان، مویشی سیلابی پانی میں بہہ گئے ۔