لاہور ، پشاور، کوئٹہ ( اپنے سٹاف رپورٹر سے ، کرائم رپورٹر، نامہ نگار ، سٹاف رپورٹرز) لاہور سمیت ملک بھر کے مختلف شہروں میں بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری جاری رہی، طوفانی بارش کے باعث چھتیں گرنے ، سیلاب اور برفانی تودہ گرنے سے مختلف شہروں میں مزید 16 افراد جاں بحق ہوگئے ،نارووال میں 98، مری 73، سیالکوٹ 55، گوجرانوالہ 39، لاہور 37، ساہیوال 32، جھنگ 18 اور قصور میں 24 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، کالام 14، استور 06، سکردو 05 اور مالم جبہ، چترال، گوپس اور زیارت میں 4 انچ برفباری ہوئی ، لاہور میں گزشتہ روز موسم جزوی ابر آلود رہا، سورج اور بادلوں کی آنکھ مچولی بھی جاری رہی ، لاہور میں جمعرات کے روز کم از کم درجہ حرارت 12 سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، آج شہر کا موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے ،لاہور میں ہونے والی موسلادھار بارش نے شہریوں کو بھی گھروں میں قید کر دیا تھا ، اندورن ملک فلائٹ شیڈول متاثر رہا ، کیونکہ ایو ی ایشن اتھارٹی کی جانب سے قومی ایئر لائن کے چھوٹے طیاروں کو لینڈنگ کی اجازت نہ دی، رائیونڈ میں بارش کے باعث مین بازار کی گارمنٹس کی دکان کی خستہ حال چھت گر گئی ، دکاندار کو بھاری نقصان کا سامنا ہوا۔ شیخوپورہ میں فاروق آباد کے گاؤں لالکے میں مکان کی چھت گرنے سے شفقت علی اور بیوی رخسانہ بی بی جاں بحق ہوگئے ، بچے معجزانہ طور پر محفوظ رہے ۔ وہاڑی میں ریسکیو ذرائع کے مطا بق نواحی علاقہ چک 24 ڈوگریاں میں بارش کی وجہ سے مکان کی چھت گرگئی، راشد ملبے تلے دب کر چل بسا، گوجرانوالہ میں نواحی گاوں اروپ میں بارش کے باعث گورنمنٹ ایلیمنٹری بوائز سکول کے دفتر کی بوسیدہ چھت بارش کی وجہ گرنے سے ملبے تلے دب کر خاتون ٹیچر شکیلہ جاں بحق ہوگئی، متوفیہ فتومنڈ کی رہائشی تھی، باجوڑ تحصیل برنگ اصیل ترغاؤ انزرے گاؤں میں گھر کی چھت گرنے سے رحیم سید ، رحمینہ بی بی اور ایک بچہ شاہی جاں بحق ہوگئے ، ضلع خیبر میں 2 افراد جاں بحق ہو نے کی اطلاعات ہیں ۔ دیر بالا میں بھاری پتھر اور چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوئے ، گندیگار میں مکان پربھاری پتھر گرنے سے ابراہیم ، علی گاسر عشیرئی درہ میں چھت گرنے سے ایک خاتون جا ں بحق ہوگئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مسرت زمان نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے 3لاکھ اور زخیوں کیلئے ایک ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچا دی، سیلابی ریلوں میں 70افراد بہہ گئے ، لسبیلہ میں 4 افراد بہہ کر جاں بحق ہوئے ، 66 افراد کو بچا لیا گیا،450 خاندان متاثر ہوئے ہیں، علاقے زیرآب آنے سے 70 افراد پھنس گئے ، پاک فوج کے 4 ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں شریک ہیں، پانی گھروں میں داخل ہو گیا ، کروڑوں کی ٹماٹر اور گندم کی فصلیں تباہ ہو گئیں، مظفر آباد میں ریشیاں برفانی تودہ سکول کی عمارت پر گرنے سے ایک طالبہ حلیمہ سعدیہ جاں بحق اور دو طالبات زخمی ہوگئیں، کالام اور مینگورہ شاہراہ کلالئی کے مقام پر گلیشئر گرنے سے پانچ گھنٹوں تک بند رہی، شانگلہ میں 10 سے زائد مکانات منہدم ہوگئے ہیں ، متعدد رابطہ سڑکیں اور بجلی بھی بند ہے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عوام کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہوئے دونوں کو سندھ حکومت کی جانب سے تعاون کی پیشکش کردی، مری میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ، متعدد سڑکیں اور مکانات زد میں آ گئی ہیں۔ دریں اثنا بلوچستان میں بارشوں سے تقریباً خشک پڑے حب ڈیم میں پانی کی سطح 300فٹ سے بلند ہوگئی ہے ۔ذرا ئع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں شدید بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پا نی کی موجودہ سطح 339فٹ ہوچکی ہے جس سے کراچی میں ایک سال تک پا نی فر اہم کیاجاسکتا ہے ۔