اسلام آباد(ملک سعیداعوان) ملک میں بارشوں کے باعث پانی کی دستیابی کی وجہ سے خریف سیزن میں 10سال بعد پہلی بار ضرورت کے مطابق صوبوں کو پانی میسر آئے گا، ملک میں خریف کے سیزن میں 110ملین ایکڑ فٹ پانی کی دستیابی کا تخمینہ لگایاگیا ہے ، ای میل کے ذریعے صوبوں سے تجاویز لے کر عبوری فیصلہ کر لیا گیا، پانی کی صوبوں کو فراہمی یکم اپریل سے شروع ہو جائے گی ۔ ارساذرائع نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ دس سال بعد یہ پہلی بار ہوگا جب صوبوں کو خریف کی فصل کیلئے ضرورت کے مطابق پانی دستیاب ہوگااور پانی کی کمی کا سامنا نہیںکرنا پڑیگا۔ خریف کے سیز ن میں 110ملین ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہونے کا تخمینہ لگایاگیا ہے ،تخمینہ کے مطابق 17ملین ایکڑ فٹ پانی ضائع ہوگا۔ پنجاب کوخریف سیزن کیلئے 35ملین ایکڑ فٹ پانی ملے گا ۔ سندھ کو 32ملین ایکڑ فٹ ، بلوچستان کو 3ملین ایکڑ فٹ پانی دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ صوبوں کو یکم اپریل سے پانی کی فراہمی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ خریف کے گذشتہ سال سیزن کے دوران ڈیموں میں پانی 0.8ملین ایکڑ فٹ تھا لیکن اس سال بارشوں کی وجہ سے ڈیموں میں 4ملین ایکڑ فٹ پانی میسر ہے ۔ سیزن کے دوران ضرورت کے مطابق صوبوں کو پانی کی فراہمی کی جائیگی اور سیزن کے دوران پانی کی کوئی کمی نہیں ہوگی اور خریف موسم میں خسارہ صفر ہوگا۔ ذرائع کے مطابق ارسا کی جانب سے پا نی کی تقسیم کیلئے تکنیکی کمیٹی کا اجلاس بھی منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ ایڈوائزری کمیٹی کا 31مارچ کو ہونے والا اجلاس بھی منسوخ کر دیا گیا ہے ،دونوں اجلاس کرونا کے سبب منسوخ کئے گئے ہیں۔ صوبوں سے ای میل کے ذریعے مشاورت کی گئی ہے اور پانی کی تقسیم کا عبوری فیصلہ کر لیا گیاہے ، کرونا کا معاملہ ختم ہونے کے بعد مشاورتی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے ۔