لاہور (رانا محمد عظیم ) عمران فاروق قتل کیس میں لندن سے اہم ترین گواہان نومبر کے پہلے ہفتہ میں اہم ریکارڈ اور شواہد لیکر عدالت میں پیش ہو ں گے ۔ ان ریکارڈ اور شواہد کو سامنے رکھتے ہوئے عدالت جلد عمران فارو ق قتل کیس کا فیصلہ سنا سکتی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم لندن کے سربراہ الطاف حسین کے گرد شکنجہ مزید سخت ہو گیا اور عمران فاروق قتل کیس کا چا لان عدالت میں پیش کر دیا گیا ۔ ملزمان معظم علی ، سید محسن علی اور خالد شمیم کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی اور اس قتل کیس کے اہم ترین گواہ سٹورٹ گرین وے (چیف انسپکٹر سراغرساں )،کیون میری (سراغ رساں سارجنٹ )،ڈیوڈ فرسے (سراغ رساں کانسٹیبل ) جن کا تعلق لندن پولیس سے ہے برطانیہ سے اصل ریکارڈ اور ثبوت کیساتھ6نومبر کو پاکستانی عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔ یہ عمران فاروق قتل کیس میں پہلی مرتبہ ہوا کہ برطانیہ سے گواہ پاکستان آ رہے ہیں اور عدالت میں گواہی اور ریکارڈ پیش کر یں گے ۔ ان گواہان کے پاکستان کی عدالت میں گواہی اور ریکارڈ اور ثبوت جمع کرانے کے بعد جلد عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق جو ریکارڈ اور ثبوت برطانیہ سے گواہان لیکر آ رہے ہیں اس میں عمران فاروق قتل کیس میں الطاف حسین کیخلاف کافی ثبوت ہیں ۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اگر الطاف حسین کو اس کیس میں سزا ہوتی ہے تو پاکستانی حکومت الطاف حسین کی حوالگی کا مطالبہ بھی برطانیہ سے کر سکتی ہے اور حکومت برطانیہ اپنے ملک میں بھی الطاف حسین کو حراست میں لے سکتی ہے ۔عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان معظم علی ،سید محسن علی ،خالد شمیم زیر حراست ہیں جبکہ الطاف حسین کو عدالت مفرور قرار دے چکی ہے ۔