پاکستان کی کلاسیکل پنجابی فلم ’’ہیر رانجھا‘‘ میں رانجھا کا لازوال کردار ادا کرنے والے سینئر اداکار اعجاز درانی 88برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے۔ اعجاز 1935ء میں جلال پور جٹاں میں پیدا ہوئے اور اوائل جوانی میں لاہور آ کر فلمی صنعت سے وابستہ ہو گئے۔ 1956ء میں انہوں نے فلم’’ حمیدہ ‘‘سے اپنی فنکارانہ زندگی کاآغاز کیا۔ فلم ’’بڑا آدمی‘‘ میں ہیرو بنے، اداکار اعجاز نے بیک وقت رومانوی اور اور ایکشن کردار بڑی مہارت سے نبھائے جس کی وجہ سے انہیں کئی اردو اور پنجابی فلموں میں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔بعد ازاں اردو فلم دوستی اور پنجابی فلم مرزا جٹ کی کامیابی کے بعد وہ اردو اور پنجابی فلم سازوں کی ضرورت بن گئے۔ انہیں متعدد با رنگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1970ء میں بننے والی پنجابی فلم ’’ہیر رانجھا‘‘ میںجس کے وہ خود فلم ساز بھی تھے، انہوں نے رانجھا اور اداکارہ فردوس نے ہیر کا کرداراس فنکارانہ لگن سے ادا کیا کہ برصغیر کے فلمی حلقوں میں تہلکہ مچ گیا۔ بھارت میں بھی اس موضوع پر کئی فلمیں بنائی گئیں لیکن کوئی فنکار بھی ان جیسی کردارنگاری نہ کر سکا۔ فلم ہیر رانجھا کو آج برصغیر میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے۔ اعجاز درانی اپنے عہد کے نہ صرف باکمال اداکار تھے بلکہ فلم سازی، فلموں کی ڈسٹری بیوشن اور ان کی انتظامی منصوبہ بندی کے بھی ماہر تھے۔ فلمی صنعت کے لیے ان کی خدمات تا دیر یاد رکھی جائیں گی ۔