اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار خصوصی ، لیڈی رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے جھوٹے آپریشن کرے گا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا بھارتی میڈیا دعوے کررہا ہے افغانستان سے کچھ دہشتگرد مقبوضہ وادی میں داخل ہوئے ۔بھارتی دعویٰ ہے کہ دہشتگرد جنوبی علاقوں میں بھی داخل ہوئے تاہم یہ دعوے کشمیریوں کی نسل کشی کے ایجنڈے سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا بین الاقوامی برادری کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے جھوٹے آپریشن کرے گا۔وزیر اعظم نے جرمن چانسلر اینجلا مرکل سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے بھارت کے غیر قانونی اقدام پر گفتگو کی ۔وزیر اعظم نے جرمن چانسلرکو مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن، میڈیا اور مواصلاتی نظام کے بلیک آؤٹ کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا بھارتی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی بھی قلت ہے ۔بھارتی جبر و تشدد سے بھاری جانی نقصان ہو سکتا ہے جسے ہر قیمت پرروکنا ضروری ہے ۔بھارت کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے کنٹرول لائن پر جعلی فلیگ آپریشن اور جعلی کارروائی کر کے ملبہ پاکستان پر ڈال سکتا ہے ۔جرمن چانسلر نے کہا صورتحال پہ گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔وزیر اعظم آفس کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کیلئے ملکر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔دریں اثناء وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ہدایت کردی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کشمیریوں کی نسل کشی کے معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے ۔اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیریوں کا مقدمہ لڑوں گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسئلہ کشمیر سے متعلق بیرون ممالک پارلیمانی وفود بھیجنے کا فیصلہ کرلیاگیا،اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ او آئی سی کی ساتھ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انسانی حقوق کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی ۔وزیراعظم سے وزیربرائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے بھی ملاقات کی اور کلین کراچی مہم کے تحت شہر قائد میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی ۔وزیراعظم نے کراچی جیسے بڑے اور اہم شہر میں کچرے کیلئے گاربیج ٹرانسفر سٹیشن کی کم تعداد کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی تعداد کو ایک مربوط حکمت عملی کے تحت بڑھانے اور کوڑا کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کراچی ملک کا اقتصادی مرکز ہے ۔ ماضی کی بد انتظامی نے شہر قائد کا روایتی حسن تباہ کیااور مکینوں کی زندگی کو اجیرن کر دیا ہے ۔ اس صورتحال کا مکمل تدارک ضروری ہے ۔وزیراعظم نے کراچی سے منتخب تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی کو بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ہدایت کی ۔ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی کا جھوٹا ناٹک رچاناچاہتا ہے ، دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوا تو بھارت پاکستان پر انگلیاں اٹھا سکتا ہے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہابھارتی میڈیا 100 کے لگ بھگ دہشتگرد داخل ہونے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے ۔ دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوا تو بھارت پاکستان پر انگلیاں اٹھا سکتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاج کو طاقت سے روکنے کی کوشش کرے گا، احتجاج کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے ۔ مقبوضہ وادی میں عوام کو اشیائے خورونوش اور دواؤں تک رسائی نہیں، دنیا کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا، دنیا اس صورتحال پر خاموش نہیں رہ سکتی۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر پاکستان اپنا فرض نبھارہا ہے ، 23 دن پہلے اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کو خطوط لکھے ۔وزیرخارجہ نے کہا بھارت نے پاکستان کوبلیک لسٹ کرانے کی کوشش کی، بھارت کو ایشیا پیسفک گروپ میں ناکامی ہوئی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیومن رائٹس کمیشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کو پھر آگاہ کرتا ہوں بھارت خون خرابہ کرائے گااورالزام پاکستان پر ڈالے گا۔