کراچی (سٹاف رپورٹر)متحدہ علما محاذمیں شامل مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ و ذاکرین نے بیت المقدس میں اسرائیلی فائرنگ و دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دنیا کی بد ترین دہشت گردی قرار دیاہے ۔علما نے بیت المقدس و فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کو مسلم حکمرانوں کی غیرت ایمانی،دینی حمیت اور اخوت اسلامی کے خلاف کھلا چیلنج اور تازیانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے اب توہوش کے ناخن لیں اوراسلام و مسلمانوں کے خلاف اسرائیل، امریکہ و استعماری سازشوں کو سمجھیں،اسرائیل عالم اسلام کے لئے ناسور ہے ،سانحہ میں شہید حماس کے کمانڈراور دیگر شہدا و زخمیوں کی عظیم قربانیاں ضرور جلد رنگ لائیں گی، اسرائیل کا وجودمٹنے کو اور القدس کی فتح قریب ہے ۔اسلامی ایٹمی پاکستان فلسطین و کشمیر اور عالم اسلام کے لیے دفاعی حصار ہے ،قبلہ اول آج فاتح اول سیدنا فاروق اعظم ؓ اور فاتح دوم سلطان صلاح الدین ایوبی جیسی عظیم قیادت کوپکار رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار علما نے کراچی میں احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں اقوام متحدہ سے اسرائیل کی رکنیت ختم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔اجلاس سے میزبان و بانی سیکرٹری جنرل مولانا محمدامین انصاری،مرکزی صدر حجتہ الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین،مولانا انتظار الحق تھانوی،علامہ عبد الخالق فریدی، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ ترکی،خطیب اہلبیت علامہ علی کرار نقوی،علامہ سید سجاد شبیر رضوی،مطلوب اعوان قادری،علامہ شاہ فیروز الدین رحمانی،علامہ سید اطہر مشہدی،علامہ مرتضی خان رحمانی و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر فلسطین و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں اور افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔