اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،خبر نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے بجٹ مسترد کرتے ہوئے کہاہے عمران خان قوم پر بوجھ بن چکے ہیں،حکومت کاآخری وقت آن پہنچاہے ،کورونا وبا سے پہلے عمران خان معیشت کیلئے خطرہ تھے ، آج وہ ہر پاکستانی کی صحت اور معیشت کیلئے خطرہ ہیں،حکومت کی تبدیلی کیلئے ہر آئینی راستہ اختیار کرینگے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ حزبِ اختلاف کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان کی وجہ سے ملک مشکل حالات میں ہے ،ملکی مسائل کا حل صرف اور صرف جمہوریت میں ہے ،تحریک انصاف کی حکومت میں صلاحیت نہیں ،بجٹ نے پورے پاکستان کوحکومت کیخلاف کردیا،بجٹ کیخلاف پوری قوم متحد ہوگئی ہے ، مشکل حالات میں عوام پرمزیدبوجھ ڈال دیاگیا، حکومت نے پٹرولیم لیوی کاغیرقانونی نوٹیفکیشن جاری کیا،بجٹ کے بعدسے شہبازشریف سے رابطے میں ہیں، خواہش تھی اے پی سی بجٹ سے پہلے ہو،شہباز شریف کے صحتیاب ہوتے ہی اے پی سی بلائیں گے جس میں 18ویں ترمیم ، بجٹ ، این ایف سی ، کورونا او ر دیگر مسائل پر بات چیت ہوگی،تمام پارٹیوں سے رابطہ رہا ہے ، آئندہ ہفتے متحدہ حزبِ اختلاف آل پارٹیز کانفرنس ہوگی،مہنگائی میں پسے عوام پر پٹرول کی قیمت کی مد میں25روپے بڑھا کر بوجھ ڈال دیا گیا ، حکومت کی معاشی پالیسوں کو مسترد کرتے ہیں،جو بھی فیصلہ ہوگا اپوزیشن جماعتیں مل کر کریں گی،ہمیں حکومتی اتحادیوں کی حمایت بھی حاصل ہے ،ہم خواجہ آصف کی تمام باتوں سے اتفاق کرتے ہیں،اپوزیشن ذمہ دارانہ سیاست کررہی ہے ، شہبازشریف بیمار ہوتے ہوئے بھی عمران خان کا پسینہ چھڑا رہے ہیں،اس اے پی سی میں صرف بجٹ پر بات ہوگی، متحدہ اپوزیشن کا کردار جلد قوم کو نظر آئے گا۔حکومت نے عالمی ادارہ صحت کی ہدایات پر عمل نہیں کیا،کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،ٹڈی کا حملہ بھی جاری ہے ،وبا کا مقابلہ کرنے کیلئے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی کی قیادت موجود ہے ۔اس موقع پرخواجہ آصف نے کہا کوروناوباہزاروں جانیں لے چکی اورکاروباربندہیں، معیشت پہلے ہی تباہ ہوچکی تھی، ان حالات میں امیدتھی کہ عوام کوکچھ ریلیف دیاجائے گا لیکن ان پرناقابل برداشت بوجھ ڈال دیاگیا،آئندہ کچھ روزمیں گیس اوربجلی کی قیمتیں بھی بڑھائی جائیں گی، مہنگائی کاطوفان ناقابل برداشت ہوگا، عمران خان جب تک وزیراعظم رہیں گے تباہی ہوتی رہے گی، متحدہ اپوزیشن بجٹ کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائے گی، حکومتی اتحادی بھی ان کاساتھ چھوڑتے جارہے ہیں، ملکی مشکلات کا حل نیا مینڈیٹ ہے ، پاکستان کو بچانے کیلئے عمران خان سے چھٹکاراضروری ہے ،وہ ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں،جتنی جلدی ان سے چھٹکارا حاصل کرلیں اتنی جلدی پریشانیوں سے بچ سکیں گے ، موجودہ دور میں پاکستان کا بہت نقصان ہوا ،حکمران نیشنل لائبریری بن گئے ۔جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم نے کہا بجٹ محض الفاظ کاگورکھ دھندا ہے ،عمران خان نے عوام کو اندھیرے میں رکھا ،حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کرعوام کی جیبوں پرڈاکہ ڈالا،وہ پٹرول مافیا کو کنٹرول کرنے کی بجائے ان کی ساتھی بن گئی،عمران خان حکومت نے بدترین بجٹ پیش کیا،سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، پنشن، صحت اور تعلیم کا بجٹ نہیں بڑھایا گیا،حکومت مکمل طور پر ناکام اور مافیا کا حصہ بن چکی ہے ۔جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی نے کہا شہبازشریف کی صحت کیلئے دعا کرتے ہیں، پوری اپوزیشن حکومت کیخلاف ایک پیج پر ہے ، اس سے برا وقت ملک پر آہی نہیں سکتا،میں نے اپنی سیاسی زندگی میں اتنے برے حالات نہیں دیکھے ،معیشت کورونا سے نہیں بلکہ پہلے ہی تباہ ہوچکی تھی،حکومت میں الیکٹیڈ لوگوں کی کمی ہے ، وزیر اعظم بھی سلیکٹیڈ ہیں اور ان کے وزیر بھی، پٹرول کی قیمت بڑھا کر عوام کی چیخیں نکال دی ہیں،میڈیا کی زبان بندی کی اورمیڈیا کے لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے ۔ سندھ ہاؤس اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا بجٹ کو متفقہ اور واضح طور پر مندرجہ ذیل باتوں پر مسترد کرتے ہیں، پاکستان کو عالمی وبائی، معاشی بحران اور ٹڈی دَل کے تاریخی خطرے کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لئے اقدامات نظر نہیں آرہے ،بجٹ میں عوام کے لئے کوئی خوشخبری نہیں، آنے والے دنوں میں بجٹ کی سیریز آنا شروع ہو جائے گی، بجٹ میں کوروناکو نظرانداز کیا گیا ، ڈاکٹروں کے تحفظ کے لئے کچھ نہیں،کسی نئے ہسپتال، وینٹی لیٹر یا آکسیجن سے لیس بیڈز کے لئے انتظام نہیں کیا گیا ۔ CCI, NEC, NFC جو آئینی ادارے ہیں کا ذکر سننے کو نہیں ملتا،بجٹ میں صوبوں کو دی جانے والی رقم میں 11فیصد کمی کر دی گئی،ٹڈی دَل کے خاتمے کے لئے صرف 10 ارب روپے رکھے گئے حالانکہ اس وقت تک 1,40,000 ایکڑ رقبے پر فصلوں کو نقصان ہو چکا ہے ، 60 فیصد آبادی بھوک اوار غذائی قلت کا شکار ہو سکتی ہے اور بے شمار لوگ لقمہ اجل بن سکتے ہیں، پانی کے ذخیروں اور پانی کے تحفظ کے لئے مختص رقم میں کمی کر دی گئی، سماجی تحفظ کے بجٹ میں 34 ارب کٹوتی کر دی،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا ۔بیانیے پر پی پی پی، پی ایم ایل(ن)، اے این پی، کیو ڈبلیو پی، جے آئی، جے یو آئی، بی این پی (مینگل)، پی کے ایم اے پی(میر حاصل بزنجو) اور محسن داوڑ پی ٹی ایمنے دستخط کئے اورحکومت کے خلاف متفقہ قراردادبھی منظور کی۔ اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، 92 نیوز رپورٹ ) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فرازنے کہا ہے آج بجٹ پاس ہو جائے گا،عمران خان کو ہٹانے کی ان کی حسرت پوری نہیں ہوگی،ہماری پارٹی متحد ہے ،اپوزیشن کی پریس کانفرنس جھوٹ کا پلندہ ہے ، ان کو کرپشن کا خون لگ چکا ہے ، اب پاکستان بدل چکا ہے ،یہ لوگ قصہ پارینہ ہو چکے ہیں۔ وفاقی وزراء مراد سعید اور حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاموجودہ ملکی حالات کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) ہے ،دونوں نے اپنے ادوار میں اداروں کو تباہ کیااور پاکستان کو لوٹ کر اربوں روپے کی جائیدادیں بنائیں، اقتدار میں آکر صرف اپنے کاروبار کو فروغ دیا،اربوں کی جائیدادیں بنانے والے غریبوں کا رونا رو رہے ہیں، اپوزیشن ملک و قوم کے ساتھ سنجیدہ نہیں،عمران خان کی ثابت قدمی نے ملک و قوم کے عالمی تشخص کو بحال کیا، و ہی اس ملک کے نجات دہندہ ہیں،مشکلات کے اس دور میں الیکشن کی باتیں کرنا اپوزیشن کو زیب نہیں دیتا، یہ وہ لوگ ہیں جو لاک ڈائون کرنا چاہتے ہیں،موجودہ صورتحال میں اپوزیشن رقص کررہی ہے ،ن لیگ میں نواز،شہباز،مریم نوازاورشاہدخاقان گروپ ہمیں طعنہ دے رہے ہیں،اپوزیشن معروضی حالات کے باوجود لوگوں کو اکسا رہی ہے ۔وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر نے کہاملک میں پوائنٹ سکورنگ کی روایت بن چکی، اپوزیشن نے روایت برقراررکھتے ہوئے بجٹ پر تنقید کی،بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا پھر اپوزیشن کس چیز کو رد کررہی ہے ،بجٹ میں ریلیف دیا،سمجھ سے باہرہے اپوزیشن بجٹ کیوں مستردکررہی ہے ،کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی وجہ سے شاید اپوزیشن بجٹ کورد کر رہی ہے ،بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا،تاریخ میں اتنی تیزی سے ملک میں تیل کی قیمت نیچے نہیں گئی،اپوزیشن کو صرف سرمائے کی فکرہے ، ن لیگ نے اپنے دور اقتدار میں لوٹ کھسوٹ سے جائیدادیں بنائیں،35 سال حکومت کرنے والوں نے عوام کو صحت کی کون سی سہولیات دیں؟۔وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا عمران خان بہت پہلے کہہ چکے ہیں کہ یہ آپس میں ایک ہیں،صرف نورا کشتی کھیلتے ہیں،توقع تھی فرزند زرداری بتائیں گے کہ انہوں نے کورونا کیلئے کیا حکمت عملی اپنائی، سندھ میں صحت اور تعلیم کا پیسہ اکائونٹس میں گیا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں عوام کو راشن کی بجائے بھاشن دیا،وزیر اعظم عمران خان نے شروع دن سے لاک ڈائون کی مخالفت کی اور کہا تھا کہ عوام کو بیماری اور غربت سے بچانا ہے ، آج پوری دنیا سمارٹ لاک ڈائون کا کہہ رہی ہے ،خواجہ آصف وزیرخارجہ اوروزیردفاع ہوتے ہوئے اقامہ رکھتے تھے ،نواز شریف کے پلیٹ لیٹس پرڈرامے کئے گئے ،خواجہ آصف نے امریکہ جاکرکہاپاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے ہیں، شہبازشریف ملک میں کورونا کا مقابلہ کرنے آئے تھے مگر اس دن سے کسی نے شہباز شریف کو دیکھا ہی نہیں، شہبازشریف کا بیٹا ٹی ٹی سپیشلسٹ اور داماد اشتہاری ہیں۔ ہم نے پنجاب میں 70 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کئے ، خیبرپختونخوا میں 10 لاکھ لوگوں کو صحت کی سہولیات دی جارہی ہیں، (ن) لیگ نے پی آئی اے کی فروخت کے ساتھ سٹیل ملز مفت دینے کا اعلان کر رکھا تھا،ہم احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ 60 لاکھ خاندانوں کو ریلیف پہنچا رہے ہیں، مسئلہ کشمیر 54 سالوں سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر نہیں تھا عمران خان نے عالمی سطح پر اجاگر کیا،عمران خان کے آنے سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا جس کا اپوزیشن کو افسوس ہے ،ماضی میں خسارے میں جانے والے ادارے آج ترقی کی طرف گامزن ہیں،2013 میں 480 ارب روپیہ بغیر آڈٹ کے آئی پی پیز کو دیا گیا،سندھ حکومت بتائے تھر میں بچے بھوک سے کیوں مر رہے ہیں اورغربت کے خاتمے کیلئے کیا اقدامات کیے ،آج کی متحدہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریزاں ہے ۔فیصل واوڈانے کہا چُنی مُنی جماعتوں کے ننھے مُنے لیڈران منہ چھپا اور مائیک چھین چھین کے پریس کانفرنس کر رہے ہیں،یہ سب ہی بجٹ پاس کرائیں گے ،جیسے الیکشن ہارے ،سینٹ میں ہارے ، ویسے ہی بجٹ پاس ہوگا ، یہ شکست اٹھائیں گے ۔