ابھی پنجاب ‘ خیبر میں چند روز قبل ہونے والے بجلی کے طویل ترین بریک ڈائون کی انکوائری مکمل نہ ہونے پائی تھی کہ پیر کے روز روات میں پانچ سو کے وی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ جہلم سمیت دیگر شہروں میں بجلی بند ہو گئی ۔ یہ خرابی ٹھیک ہوئے چندگھنٹے گزر نہ پائے تھے کہ کالا شاہ کاکو میں این ٹی ڈی سی کے دو سو بیس کے وی گرڈ سٹیشن میں ٹرپنگ سے گیپکو‘ فیسکو اور ہیپکو کے سسٹم متاثر ہوگئے اور اس کے ساتھ ساتھ گدو ٹرانسمیشن لائن بھی ٹرپ کر گئی۔ اس طرح ایک ہفتہ کے دوران پنجاب میں بجلی کے دوسرے بڑے بریک ڈائون کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے صوبہ کے تمام چھوٹے اور بڑے شہر گھنٹوں بجلی سے محروم رہے اور پیر کے روز درجہ حرارت میں بھی اضافہ کے باعث عوام کو گرمی کے شدید عذاب سے گزرنا پڑا ۔نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ خصوصاً روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس فنی خرابی اور ٹرپنگ کے باعث سو سے زائد گرڈ سٹیشن بند رہے۔ سوال یہ ہے کہ یکے بعد دیگرے بجلی کے یہ بڑے بریک ڈائون کیوں ہو رہے ہیں؟ مجموعی طور پر رواں ماہ کے دوران تین بڑے بریک ڈائون ہو چکے ہیں لیکن بجلی کے نظام میں موجود خرابیوں کو دور نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے شدید گرم موسم میں بجلی کی طویل بندش کے باعث عوام کوبار بار مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی کے نظام میں تسلسل کے ساتھ خرابیاں پیدا ہونا اور ان کا تدارک نہ کرنا موجودہ حکومت اور محکمہ پانی و بجلی کی غفلت اور لاپروائی کا واضح ثبوت ہے ۔ موجودہ موسم میں بڑھتی ہوئی حدت اور گرمی کا تقاضا ہے کہ بجلی کے نظام کی کڑی نگرانی کی جائے اور اس میں موجودہ خرابیوں کو فوری طور پر دور کیا جائے تاکہ عوام کو کم از کم رواں موسم گرما خصوصاً ماہ رمضان میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔