نئی دہلی (92 نیوزرپورٹ،آن لائن) شہریت کے متنازع قانون اور مقبوضہ کشمیر پر بھارتی حکومت کا جبر کے خلاف بھارت میں صدائے احتجاج بلند کرنے کا سلسہ جاری رہا جس کے دوران مودی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی یونین صدر آئشی گھوش نے جامعہ ملیہ کے باہر متنازعہ شہریت کے قانون سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کو ایک بار پھر آئینہ دکھا دیا۔ عائشہ گوش نے متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا اس لڑائی میں کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم وہ نہیں بھول سکتے ، مودی حکومت نے ہمارے حقوق اور آئینی حق چھیننے کی شروعات کشمیر سے ہی کی،دوسری طرف نئی دہلی میں آر ایس ایس کے اشتراک سے متنازعہ قانون کے حق میں سجائی گئی تقریب میں قانون کے خلاف مظاہرہ کرتے لوگ گھس آئے اور شدید نعرے بازی کی۔ دھر انڈین یونین مسلم لیگ ( آئی یو ایم ایل ) نے شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 کے نوٹیفیکیشن کو روکنے کے لئے بھارتی سپریم کورٹ میں دو نئی درخواستیں دائر کر دی ہیں۔