سرینگر ،نورکوٹ(نامہ نگار، نیٹ نیوز)بھارتی سرحدی محافظوں نے ایک اور ’پاکستانی جاسوس کبوتر‘ پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے جسے مقبوضہ کشمیر میں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’کبوتر کے اوپر گلابی رنگ کا واضح نشان اور ایک ٹانگ پر ٹیگ لگا ہوا تھا‘ جسے ’مشتبہ پاکستانی جاسوس‘ کے طور پر پولیس سٹیشن میں رکھا گیا ہے ۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ کبوتر کو مشتبہ طور پر ’پاکستان کی جانب سے جاسوسی کی کوشش‘ کہا جارہا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں ۔ پولیس ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کبوتر چڈوال کے علاقے میں ایک خاتون گیتا دیوی کے گھر میں اڑ کر پہنچا تھا ۔پولیس نے خاتون کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ کبوتر کے ایک پیر میں ایک رنگ ہے جس پر کچھ نمبرز کنندہ ہیں۔ اصل حقائق کے مطابق قیدی کبوتر شکرگڑھ کے سرحدی گاؤں بگا کے رہائشی کبوتر باز حبیب اللہ کا نکلا۔حبیب اللہ نے بتایا کہ میرے پاس کبوتر کی ملکیت کے ثبوت ہیں بھارتی میڈیا پروپیگنڈا بند کرے ۔کبوتر کے پاؤں میں جو چھلا ہے وہ کوئی خفیہ پیغام یا کوڈ نہیں بلکہ میرا موبائل نمبر 0301 3909569 ہے ۔ مودی سرکار سے میرا مطالبہ ہے کہ کہ میرا کبوتر واپس کیا جائے اگر واپس نہ کیا تو سرحد پر احتجاج کریں گے ۔اس موقع پر شہریوں نے بھارتی فورسز اور میڈیا کے جھوٹے الزامات پر احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے ۔