لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے کہا ہے جس طرح روس کیخلاف افغانستان میں پاکستان کو استعمال کیا گیا اسی طرح امریکہ نے چین کیخلاف بھارت کو استعمال کیا ہے ۔پروگرام کراس ٹاک میں میزبان اسداللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاامریکہ نے بھارت کو یہ اختیار دیاہے کہ وہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرکے اس کو ہڑپ کرجائے اسے کوئی کچھ نہیں کہے گا اور سلامتی کونسل میں بھی اس کا دفاع کیاجائے گا۔امریکہ چاہتا ہے چین کے اندر سیاسی عدم استحکام پیدا کیاجائے ۔ بھار ت کا جھکائو امریکہ کی طرف ہے جبکہ روس کو جو مفاد چین اورپاکستان کیساتھ نظر آرہاہے وہ بھار ت کیساتھ نہیں ۔تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ لداخ کے علاقے میں پہلے بھی جھڑپیں ہوتی رہی ہیں لیکن اس وقت اس کی خاص اہمیت ہے اس وقت صرف چین ہے جو دعویٰ کر سکتا ہے کہ اس نے کورونا پر قابو پالیا، اس کے علاوہ امریکہ سمیت کوئی بھی ملک نہیں کرسکتا، امریکہ کی جوطبی اورسائنسی حوالے سے سپرمیسی حاصل تھی وہ بری طرح متاثرہوئی ، اس وقت صرف چین کی انڈسٹری چل رہی ہے جبکہ باقی ممالک کاکاروبار بند پڑا ہے اسی لئے امریکہ الزام لگارہا ہے کہ یہ وائرس چین نے پھیلایا ہے ۔ بھارت پہلے روس اور اب امریکہ کے ہاتھوں استعمال ہورہا ہے ۔ سی پیک کے امریکہ اوربھارت دونوں مخالف ہیں، دونوں پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری کے بھی مخالف ہیں۔ شوگر سیکنڈل کے حوالے سے انہوں نے کہا عوام کو سستی چینی ملنی چاہئے اگر حکومت سبسڈی دیتی ہے تواس کا غلط استعمال نہیں ہوناچاہئے ، سبسڈی لیکر اسی مارکیٹ میں چینی کی فروخت نہیں ہونی چاہئے ۔ کوئی مافیا کارٹلز نہیں ہونا چاہئیں۔ ناکامی تو حکومت کی سطح پر ہے لیکن مورد الزام شوگر ملوں کو ٹھہرایا جارہاہے ۔تجزیہ کار ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا ایسا لگتا ہے چین نے جس علاقے پر قبضہ کیا اس سے وہ پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ اس نے وہاں بھاری مشینری پہنچادی ہے ۔ٹرمپ نے ایسے ہی ثالثی کی پیشکش کی ہے جیسے وہ کشمیر پر کرتے ہیں۔لداخ کے علاقے میں اب جو بھارت کر رہاہے اس کو چین برداشت نہیں کرتا کیونکہ اس منصوبے کے پیچھے امریکہ ہے ۔ تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا امریکہ چاہتا ہے بھار ت کو چین کے مقابلے میں کھڑا کیاجائے ۔ بنیادی طورپر چین نے بھارت کو الجھا دیا ۔بھارتی عوام میں ان کی لیڈر شپ نے یہ باور کردیا شاید آخری جنگ ہونے والی ہے اور کابل قندھار میں بھارتی ترنگا لہرائے گا ۔ اگر مودی کو یہ محسوس ہوا کہ وہ چین سے نہیں لڑسکتا تو وہ پاکستان پر فالس فلیگ آپریشن کرنے کی کوشش کریگا۔میں اگلے دوتین ماہ میں ایک محدود جنگ ضرور دیکھ رہاہوں۔