بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ سری نگر ایئرپورٹ پر اینٹی ہائی جیکنگ ٹیم کے ڈی ایس پی دیوندر سنگھ کے دو عسکریت پسندوں سمیت گرفتاری کے بعد بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ 5 اگست 2018 ء کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف بھارت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور کشمیریوں کے جذبہ حریت کچلنے میں ناکامی کے بعد پاکستان مسلسل عالمی برادری کو متنبہ کرتا رہا ہے کہ بھارت کشمیر میں اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچا سکتا ہے۔ پاکستان کے اس موقف کو یکسر مسترد کرنا اس لئے بھی ممکن نہ تھا کیونکہ 2001ء میں پارلیمان پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کو ذمہ دار قرار دے کر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی جبکہ 2013ء میں بھارت کی وزارت داخلہ کے سابق افسر آر وی ایس مانی نے عدالت میں اس حملے میں بھارتی خفیہ اداروں کے ملوث ہونے کا راز افشا کیا تھا۔ اسی طرح بھارت کے ہی خفیہ اداروںنے ممبئی حملوں کی تحقیقات کرنے والے ہیمنت کرکرے کی طرف سے بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے انکشاف کے بعدانہیں کو قتل کروا دیا تھا۔ اب سری نگر ایئرپورٹ سے اینٹی ہائی جیکنگ فورس کے ڈی ایس پی کی عسکریت پسندوں کے ساتھ گرفتاری نے ایک بار پھر بھارت کے فالس آپریشن کے پاکستان کے شبہ کو سچ ثابت کر دیا ہے۔ بہتر ہو گا عالمی برادری بھارت کے مکروہ عزائم کا ادراک کرتے ہوئے کشمیر کے تنازع کے حل کے لئے کوششیں تیز کرے تاکہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے بعد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے