نئی دہلی (92نیوز رپورٹ ،نیٹ نیوز،نیوز ایجنسیاں ) بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ پر لاکھوں کسان رکاوٹیں توڑ کر ٹریکٹر ٹرالیوں سمیت نئی دہلی میں داخل ہو گئے اور بھارتی فوج کے مقابل ٹریکٹر پریڈ کرتے ہوئے لال قلعہ پر یلغار کردی، مظاہرین نے فورسز سے دوبدو لڑائی کرتے ہوئے لال قلعے کا کنٹرول حاصل کر کے خالصتان کے جھنڈے لہرادئیے ۔تفصیلات کے مطابق ہریانہ ،راجستھان ،پنجاب ، یوپی سمیت کئی ریاستوں سے کسانوں کے قافلے آئے ، حکومت نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں لیکن کاشتکار کسی رکاوٹ کو خاطر میں نہ لائے ، کسانوں کی ریلیاں دہلی میں داخل ہوئیں تو مودی سرکار کے حکم پر پولیس ریلیوں پرٹوٹ پڑی،شدید لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی ، پولیس ا ور کسانوں کے درمیان جھڑپوں سے دہلی میدان جنگ بنا رہا ، جھڑپ کے دوران ایک کسان ہلاک ہوگیا ، کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ کسان پولیس کی گولی لگنے سے ہلاک ہوا جس کی شناخت نونیت کے نام سے ہوئی ہے جبکہ کئی کسان زخمی ہو گئے ،کسانوں نے ساتھی کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا گیا جبکہ نئی دہلی میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ۔ دہلی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جھڑ پوں میں 83 اہلکار زخمی ہوئے ، وفاقی حکومت نے امن و امان قائم رکھنے کیلئے مزید پیرا ملٹری فورس تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سرینگر ،لاہور ،اسلام آباد،نیویارک ( اپنے سٹاف رپورٹر سے ، 92نیوز رپورٹ ، ایجنسیاں ، بیورورپورٹ )کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منا یا ، مظاہرے کئے ،ریلیاں نکا لیں اور آزادی کا مطالبہ کیا ، مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی ،کئی مقامات پر فوج ، مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں ، کئی افراد زخمی ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال سے روزمرہ زندگی مفلوج ہو گئی، وادی میں ٹرانسپورٹ بند ر ہی ، سرینگر فوجی چھائونی کا منظرپیش کررہا تھا،مظاہروں کو روکنے کیلئے فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، فوج نے حریت رہنما جاوید احمد میر کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر حریت رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے ، ، اسلامک فرنٹ سے وابستہ مجاہدین نے ان حملوں میں کئی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ۔ واعظ عمر فاروق نے کہاکہ بھارتی افواج کشمیریوں پر جبر کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہیں ۔ مظفر آباد، میر پور سمیت آزاد کشمیر بھر میں مظاہرے کئے گئے ،ریلیاں نکالی گئیں ،مظاہرین نے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر آل پاکستان حریت کانفرنس کی جانب سے احتجاج کیا گیا ، کشمیرسنٹرلاہور کے زیراہتمام پریس کلب کے باہر مظاہر ہ کیا گیا جس میں ناصرحسین ڈار، نصیب اللہ گردیزی، غلام محی الدین دیوان اور دیگر نے شرکت کی ،برطانیہ، جرمنی ،یونان ،فرانس سمیت کئی ممالک میں مقیم کشمیریوں اور سکھوں نے یوم سیاہ پر بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے ، امریکہ میں مقیم سکھ کیمونٹی نے یوم جمہوریہ کو بلیک ڈے کے طور پر منایا۔ واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانہ ، نیویارک میں اقوام متحدہ اور بھارتی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ، سکھ اور کشمیری کیمونٹی کے علاوہ سکھ طالبعلموں نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ نیویارک کے علاقہ رچمنڈ ہل کوئینز سے کار ریلی نکالی گئی جو اقوام متحدہ کے دفاتر کے سامنے گزرتی ہوئی بھارتی قونصلیٹ کے سامنے احتتام پذیر ہوئی۔