وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ملکی برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021ء میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 30ارب 79کروڑ ڈالر رہا۔پاکستان کے معاشی مسائل کی وجہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ہے۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق پاکستان کے تجارتی خسارے کی ایک بڑی وجہ پاکستان کا ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے بجائے خام مال برآمد کرنا ہے۔ پاکستان فنی تربیت کی فراہمی اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری کے لیے مشینری کی درآمد پر مراعات دے کر اپنی برآمدات 55ارب ڈالر سے زیادہ بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان موٹر سائیکل اور موبائل فون برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ اسی طرح پاکستان خام کپڑے کے بجائے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو وزیر اعظم کا یہ کہنا بجا ہے کہ پاکستان ایٹم بم بنا سکتا ہے تو چھوٹی چھوٹی چیزیں کیونکر نہیں بنا سکتا ہے۔ پاکستان کی ویلیو ا یڈڈ مصنوعات کی برآمدات میں کمی کی وجہ ہمارے نوجوانوں میں عالمی معیار کی مصنوعات کی تیاری کے لیے فنی تربیت کی کمی اور جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی ہے۔ حکومت چین سے سی پیک منصوبوں کے تحت جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کا بندوبست کر سکتی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت پاکستانی نوجوانوں کو عالمی معیار کی مصنوعات کی تیاری کے لیے فنی تربیت کے ساتھ کاروبار کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کو پہلی ترجیح بنائے تا کہ پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔