لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے جہاں ایک انسان نے خود کو روبوٹ میں بدل لیا جس سے سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی ڈاکٹر پیٹر سکاٹ مورگن کا شمار دنیا مشہور ربوٹکس کے ماہرین میں ہوتا ہے ۔ انہیں 2017 میں موٹر نیوران ڈیزیز نام کی بیماری لاحق ہو گئی تھی جس میں باڈی کے مسل جھڑنا شروع کر دیتے ہیں۔ ڈاکٹروں نے انہیں بتایا تھا کہ وہ 2019 میں انتقال کر جائیں گے ۔ اس کے بعد پیٹر نے موت سے ہار نہ ماننے کا رادہ کر لیا اور اپنے جسم کو روبوٹ بنانے کی ٹھان لی۔ پیٹر کا کہنا ہے کہ ان حدوں سے پار جانا چاہتے تھا جہاں تک سائنس اب تک پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔ پیٹر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جسم کو روبوٹ مزید آگے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور انہوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے جسم میں مائکروسافٹ سے زیادہ اپ گریڈ ہو چکے ہیں۔پیٹر کے چہرے کا ایک بالکل حقیقی نظر آنے والا اوتار بنایا گیا ہے ۔ اس اوتار کا جسم کی مصنوعی ذہانت کے نظام سے رابطہ ہے ۔ پیٹر کے اندر ایک نظام بھی ہے جس سے وہ محض اپنی آنکھوں کی جنبش سے مختلف کمپیوٹروں کو استعمال کر سکتے ہیں۔ روبوٹ بننے کے بعد پیٹر نے کہا ہے کہ اب وہ پیٹر 1.0 سے پیٹر 2.0 میں تبدیل ہو چکے ہیں۔