لندن، لکھنو(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) بیرون ملک مقیم بھارتی کشمیریوں کے حق میں بولنے لگے ۔بھارتیوں نے مودی کے فیصلے وفاق کوکمزورکرنے کی سازش قراردے دیئے ۔ لندن سکول آف اکنامکس کے پروفیسرسمنترہ بوز نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ مجھے موجودہ صورتحال کاسامناہوتاتومیں بھی بندوق اٹھالیتا۔مودی حکومت نے بھارتی وفاق کوخطر ے سے دوچارکردیا۔ مقبوضہ کشمیرمیں کئی عشروں سے کشمیریوں کے حقوق سلب ہیں۔بھارتی ماہرین کے مطابق کشمیریوں کی مشاورت کے بغیرفیصلہ بھارتی وفاق پر بدنما داغ ہے ۔ دریں اثنا ایک عوامی سروے میں بھارتی عوام کی اکثریت نے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ بھارتی عوام کا کہنا تھا کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کرنا چاہیے ۔بھارت میں مسیحیوں کے روحانی پیشوا بشپ جوزف ڈی سوزا نے دنیا بھر کے مسیحیوں سے کشمیریوں کیلئے دعا کی اپیل کی ہے ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے ۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان رویندر شرما کو پریس کانفرنس کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر غلام میر کو بھی قابض افواج نے دفتر جاتے ہوئے حراست میں لیاگیا۔لکھنو میں سماجی کارکن سندیپ پانڈے کو اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف مظاہرے میں شرکت کیلئے جا رہے تھے ۔