سرینگر،نئی دہلی(نیٹ نیوز ،این این آئی،کے پی آئی) بھارتی نام نہاد یوم جمہوریہ پر آج کشمیری مکمل ہڑتال کریں گے نئی دہلی میں بھی کسان سراپا احتجاج ہیں۔بھارتی کسان مودی کو سبق سکھانے کیلئے تیار ہیں ،فوج کے متوازی پریڈ کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ خواتین بھی ٹریکٹر لے کر نکل آئی ہیں دوسری جانب ٹریکٹر مارچ روکنے کیلئے ہزاروں اہلکاروں کا گشت جاری ہے ،لال قلعہ بند کردیا گیا ہے ،کرفیوجیسی صورتحال ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں آج یوم سیاہ منایا اورسرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کیا جائے گا،تلاشی ،محاصرے کی کارروائیاں جاری ہیں ،7دہائیوں سے نظام تعلیم مفلوج ہے ،میر واعظ عمر فاروق اور دیگر حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ بھارتی ظلم و تشدد کی پالیسی جاری ہے ۔تفصیلات کے مطابق سینکڑوں کسانوں نے شمالی حصے کی ہائی وے کو ٹریکٹروں کے کاروانوں سے بلاک کردیا، لدھیانہ ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے کہا کہ ہم مودی کو ایسا سبق سکھائیں گے جو وہ کبھی نہیں بھولیں گے ،مظاہرین کی جانب سے لاؤڈسپیکروں پر حکومت مخالف دھنیں چلائی جارہی ہیں،ٹریکٹروں کی لمبی قطاریوں سے قومی شاہراہ 44 پر قابض ہیں، سردی سے بچاؤ کے لیے گرم مشروبات اور کھانے کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے ،مظاہرین تین راستوں پر ٹریکٹروں سے پریڈ کریں گے ، جب تک سارے ٹریکٹر پریڈ مکمل نہیں کر لیں گے ، مارچ جاری رہے گا،سنگھو بارڈر، ٹکری اور غازی پور سے ٹریکٹر پریڈ کا آغاز ہو گا۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں وکشمیر پیپلز لیگ ، جموں و کشمیر لبریشن الائنس اور یوتھ فریڈم فائیٹرکی طرف سے سرینگر ، پلوامہ ، ترال ، کولگام ، اسلام آباد ، شوپیاں ، کپواڑہ ، ہندواڑہ ، بانڈی پور اوروادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں لوگوں سے بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے گھروں ، دکانوں اور دیگر عمارتوں پر احتجاج کے طورپر سیاہ جھنڈے لہرانے کی اپیل کی گئی ہے ۔