نئی دہلی( آن لائن )بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار 69 سالہ نصیر الدین شاہ نے بھارت کے موجودہ حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ 70 سال بعد اب انہیں احساس ہونے لگا ہے کہ وہ مسلمان ہوکر بھارت میں نہیں رہ سکتے ۔ متنازع شہریت قانون اور اس کے خلاف مظاہرے کرنے والے افراد اور طلبہ پر تشدد کیے جانے پر پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے انہوں کہا کہ وہ موجودہ حالات سے خوفزدہ تو نہیں مگر انہیں غصہ ضرور ہے ۔ نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ 70 سال بعد بھی انہیں یہ ثابت کرنے کی ضرورت پڑے کہ وہ مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ بھارتی بھی ہیں اور پھر بھی ان کے ثبوتوں کو نہ مانا جائے تو وہ کہاں جائیں اور کیا کریں؟انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان کا بھارت میں 70 سال تک رہنا اور وہاں کام کرنا ان کے بھارتی ہونے کا ثبوت نہیں تو پھر وہ کیا کریں؟ میں اور خاندان نے آج تک یہ نہیں سوچا تھا کہ بھارت میں مسلمان ہوکر رہنا کوئی مشکل ہے ،مودی خود ٹوئٹر پر نفرت پھیلاتے اور نفرت پھیلانے والوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔