لاہور(سٹاف رپورٹر،92 نیوز رپورٹ) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مولانا فضل الرحمن کو راولپنڈی میں پیزے کے ساتھ حلوہ اور قہوے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا اجمل قادری اسرائیل نوازشریف اور شہباز شریف کی مشاورت کے ساتھ نہیں گئے تو ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی، نفرت ،شرانگیز تقریر و تحریر کی اجازت نہیں دی جا سکتی ، فلسطینی صدر نے وزیر اعظم عمران خان کے فلسطین کے مسئلہ پر موقف کو جرات مندانہ اور امت مسلمہ کی ترجمانی قرار دیا ہے ، موجودہ حکومت عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کی چوکیدار ہے ، امن و امان ہر صورت برقرار رکھیں گے ،توہین ناموس رسالت اور فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، متروکہ وقف املاک بل پر مدارس و مساجد کے جائز تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے متحدہ علماء بورڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر علامہ کاظم رضا ، مولانا محمد خان لغاری ، علامہ پیر زبیر عابد ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا اسید الرحمن سعید، علامہ اصغر عارف چشتی ، مولانا محمد نعیم بادشاہ ، مولانا محمد اسلم قادری ، قاری شمس الحق اور دیگر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں ملک میں دین کا نام لے کر انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں، حزب اختلاف کے ذمہ داروں کو ٹی وی پر مناظرہ کا چیلنج دیتا ہوں کہ موجودہ حکومت مدارس و مساجد ، عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کی چوکیدار ہے ، مقدسات کی توہین کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ،سعودی عرب نے کبھی پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے ۔