لاہور،اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی،لیڈی رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزرائے اعظم کے خلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے کے معاملے پر نواز شریف کے وکیل پرواضح کیا ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر سابق وزیر اعظم کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنائیں تاکہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر بحث ہوسکے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کے مطابق نواز شریف نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا اور شاہد خاقان عباسی نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی کارروائی کے بارے میں نواز شریف کو بتاتا۔ فل بنچ کے روبرو شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈبھی پیش ہوئے ، نواز شریف کے اسشتنی کیلئے درخواست پر بنچ کے سربراہ نے باور کرایا کہ درخواست کے ساتھ بیان حلفی نہیں دیا، نواز شریف کے وکیل نے بیان حلفی دینے کی یقین دہانی کرائی،عدالت نے سابق وزرائے اعظم کیخلاف درخواست پر کارروائی 19 نومبر تک ملتوی کر دی۔ادھراسلام آبادہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف سنگین غداری کیس کی درخواست پر سماعت غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔درخواست گزار بسمہ نورین نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیارکیاسابق وزیراعظم نے ممبئی حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا اعتراف اور اجمل قصاب کو پاکستانی قراردیا،ان کیخلاف آرٹیکل پانچ اور چھ کے تحت کارروائی کی جائے ،عدالت نے کہا درخواست پڑھنے کے بعد کوئی فیصلہ کرینگے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزرائے اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت کی درخواست پر جواب داخل کرانے کیلئے چھبیس نومبر تک کی مہلت دے دی جبکہ بینک نادہندگی کے معاملے پر نیب کو یوسف صلاح الدین اورسلی جہانگیر صدیقی کی کمپنی کے سی ای او احمد ہمایوں شیخ کو گرفتار کرنے سے روک دیااور قومی احتساب بیورو کو نوٹسز جاری کردیئے ،عدالت نے پاک عرب سوسائٹی کے عمارت احمد خان کی درخواست ضمانت پر نیب کو 29 نومبر کیلئے جبکہ پنجاب یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر اورنگ زیب عالمگیر کی درخواست پر نیب کو 28 نومبر کیلئے نوٹس جاری کردیئے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس وقاص روف مرزا پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف نظر ثانی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں مزید کارروائی ملتوی کر دی ۔ لاہورہائیکورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کی عام انتخابات میں کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں فریقین کے وکلا کو مزید بحث کیلئے انیس نومبر کو طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید پرمشتمل الیکشن ٹربیونل نے عمران خان کے مد مقابل پاکستان جسٹس اینڈڈیموکریٹک پارٹی کے امید وار عبدالوہاب بلوچ کی انتخابی عذرداری پر سماعت کی۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے انتخابی عذداری کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ درخواست گزار کے وکیل مبین قاضی نے کہاعمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے بچوں کے بارے میں تمام معلومات فراہم نہیں کیں،حقائق چھپانے پروہ صادق اور امین نہیں رہے اس لیے این اے 95 سے ان کی کامیابی کالعدم قرار دی جائے ۔