بغداد (صباح نیوز،این این آئی)عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب تین راکٹ حملے کئے گئے ۔ دارالحکومت بغداد میں پر تشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت مزید 4 افراد ہلاک ہوگئے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق راکٹ حملوں کے وقت امریکی سفارت خانے سے منسلک کمپلیکس سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے اعلانات کئے گئے ۔ عراقی پولیس نے بتایا کہ کٹیوشا کے تین راکٹ گرین زون کے اندر گرے ، جس میں سرکاری عمارتیں اور کئی غیر ملکی سفارت خانے موجود ہیں۔راکٹ حملوں میں کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم امر یکہ کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ 3 جنوری کو امر یکہ نے فضائی حملے کر کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا تھا جس کے بدلے میں ایران کی جانب سے 8 جنوری کو بغداد میں امر یکہ کے دو فوجی اڈوں پر درجنوں میزائل داغے گئے تھے ۔ ادھر بغداد میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے اور انھیں سڑکیں بند کرنے سے روکنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے پھینکے ہیں اور براہ راست فائرنگ کی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراق بھر میں مظاہرین نے حکومت کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دی گئی ڈیڈلائن گزر جانے کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے ۔ عراقی خبررساں ایجنسی کے مطابق شاہراہ محمد القاسم کو بند کرنے کی کوشش کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔یہ شاہراہ بغداد کو ملک کے جنوبی اور شمالی علاقوں سے ملاتی ہے ۔دریں اثناء بغداد کی آپریشنز کمانڈ نے کہا کہ وہ سبکدوش وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی ہدایات پر پْرامن مظاہرین کے تحفظ اور التحریر چوک اور اس سے ملحقہ علاقوں کو محفوظ بنانے کیلئے پختہ طور پرکاربند ہے ۔مظاہرین نے بغداد اور جنوبی شہر ناصریہ کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ کو بند کردیا ہے اور وہاں خیمے نصب کرد ئیے ہیں۔اس شاہراہ کی بندش سے الدیوانیہ اور دوسرے جنوبی صوبے بھی بغداد سے کٹ کررہ گئے ۔