نیپرا نے بجلی کے حالیہ بلیک آئوٹ پر رپورٹ جاری کر دی ہے۔9جنوری کو گدو پاور سٹیشن میں رات 11بج کر 41منٹ پر انسانی غلطی کی وجہ سے خرابی پیدا ہوئی‘ جس سے گدو پاور سٹیشن ٹرپ کر گیا تھا۔ یہ مکمل بلیک آئوٹ کی وجہ بنا ۔تحقیقات کے مطابق9جنوری کو گدو سوئچ یارڈ میں خرابی پیدا ہوئی لیکن متعلقہ سرکٹ بریکر کے درست کام نہ کرنے سے خرابی دور نہ ہو سکی۔ جس سے 220سے 500کے وی کی لائنیں ٹرپ کر گئیں اور مکمل بریک ڈائون ہو گیا۔ بعداز انکوائری یہ بات سامنے آئی ہے کہ گدو پاور پلانٹ انتظامیہ کی غفلت ‘ عملے کی تکنیکی تربیت کی کمی اور این ٹی ڈی سی کا بوسیدہ نظام، اس بریک ڈائون کا ذمہ دار ہے۔ نیپرا نے جن افراد کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، انہیں کڑی سزا دی جائے اور آئندہ سے بچائو کے لئے جو سفارشات کی گئی ہیں ان پر عملدرآمد یقینی بنا کر مستقبل میں ایسے واقعات سے بچائو کا بندوبست کیا جانا چاہئے۔ ہنگامی حالات میں بجلی سپلائی کا نظام بہتر بنایا جائے۔ نیپرا کے تکنیکی عملے کی تربیت پر توجہ دے کر انہیں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے تیار کیا جائے۔ ٹرانسمیشن لائنز کی مرمت اور ٹرپنگ کم سے کم ہونے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔ اگر بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر نہ بنایا گیا تو پھر موسم گرما میں مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لئے حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ نیپرا کی رپورٹ کے مطابق عملدرآمد یقینی بنا کر مستقبل کو محفوظ بنائیں۔