لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما اعجا ز چودھری نے کہا جلسے جتنے بھی ہوجائیں کوئی اہمیت نہیں ہے ،حکومت پی ڈی ایم کے جلسے سے نہیں جائے گی ، ، ہم نے سراج الحق کو بھی سمجھایا تھا تیمرگرہ کے اندر انفیکشن ریٹ صفر ہے جبکہ ملتان میں 21 فیصد ہے ، اپوزیشن نے جلسے کرکے کیا کرلیا ہے ، جوقانون توڑے گا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا ، میں سمجھتا ہوں کہ بلاول بھٹو پی ڈی ایم میں بہتر چل رہے ہیں ، ان کا امام تو با ہر بیٹھا ہوا ہے جو سرٹیفائیڈ چور ہے ، ان کا ایجنڈا اپنی چوری بچاناہے ، ہم اپنے پانچ سال پورے کرینگے ۔پیپلزپارٹی کی رہنما سحرکامران نے کہا حکومت نے ہمارے ایک روز کے جلسے کو آٹھ دن کا جلسہ بنادیا ، حکومت کو گھبراہٹ زیادہ بڑھ گئی ہے تو کوئی گولی کھائے ، ملتان میں بازار اورگلیاں عوام سے بھری پڑی ہیں ، جب پی ٹی آئی والے جلسہ کرتے ہیں تو کیا کورونا غائب ہوجاتاہے ، اس حکومت نے عوام کا جینا مشکل کردیا، آٹا چینی چوران میں موجودہیں ، انہوں نے کشمیر کو پلیٹ میں رکھ مودی کو دے دیا ، ملک کی اخلاقیات کو دفن کردیا ، وزیر اعظم بہت سطحی گفتگو کرتا ہے ۔مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا پکڑ دھکڑ کی بدترین مثال جاری ہے ، حکومت اپنی بدحواسی کا مظاہر ہ کررہی ہے ، جہاں انہیں ضرورت ہوتی ہے وہاں پر یہ لوگ اکٹھے کرتے ہیں اس وقت کرونا نہیں ہوتا ۔ تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ پی ڈی ایم پرامن رہے ، انہیں جلسے کا حق ہے ، آج 1973 کے آئین بننے کے موقع پر قومی اسمبلی کے سپیکر رہنے والے صاحبزادہ فاروق علی خان انتقال کرگئے ہیں ، آئین بننے کے ٹھیک چار سال بعد پی پی کی حکومت کو گرایا گیا اورجو لوگ اس وقت ضیا الحق کے ہاتھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف تھے وہ آج پی پی کے ساتھ پھررہے ہیں ۔عمران خا ن بھی اپنے ارد گرد دیکھیں کہ مال کس نے بنایا ۔