کراچی،قمبر،اسلام آباد ( نامہ نگار،وقائع نگار خصوصی ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی ایس 11 لاڑکانہ میں ضمنی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیاہے ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا، ہم اس سلیکشن کو بے نقاب کریں گے اور دوبارہ انتخابات کروا کر اس سیٹ کو جیتیں گے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب نے پی پی پی ورکرز اور ان کے خاندانوں کو نوٹسز بھیج کر قبل از انتخابات دھاندلی کی ہے ، خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر جہاں پی پی کی خاصی حمایت تھی تاخیر سے پولنگ شروع کرائی گئی،میڈیا مسلسل رپورٹ کرتا رہا کہ خواتین ووٹرز کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ جی ڈی اے کو ووٹ دیں، ہماری بار بار کی شکایتوں کے باوجود الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ جبکہ بلاول نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے ایک ویڈیو میرے نوٹس میں لائی گئی ہے ، میں نے اپنی پارٹی سے کہا ہے کہ اس ویڈیو کی تحقیقات کریں اور پھر الیکشن کمیشن سمیت متعلقہ حکام کو بتائیں،ویڈیو میں پی ایس 11 لاڑکانہ کے ضمنی انتخابات کے دوران سرکاری اہل کار ووٹ شمار کرتے دیکھے جاسکتے ہیں ،ویڈیو میں واضح ہے کہ اہل کار پولنگ اسٹیشن نمبر 11 شیخ زید محلے میں بیلٹ باکس کھول کر ووٹ نکال رہے ہیں، پریذایڈنگ آفیسرز اور پولنگ ایجنٹس کی عدم موجودگی میں بیلٹ باکس کھول کر ووٹ شمار کررہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے لاڑکانہ کے حلقے PS-11 میں پارٹی کے امیدوار کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے ۔ یہ مطالبہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے نام ایک خط میں کیا ہے جس میں انہوں کہا ہے کہ پارٹی کے امیدوار اور ان کے پولنگ ایجنٹوں کو گنتی کے عمل کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں بزور طاقت پولنگ سٹیشنوں سے نکال دیا گیا۔