لاہور(خصوصی نمائندہ،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ابو بچائو کے بعد ابو نکالو تحریک چلے گی،ابو بچائو مہم کافی عرصہ چلے گی، بلاول کو بڑے مسائل پر بات کرنی چاہیے ، ابو بچاؤ مہم کے لیے ابھی بڑا وقت ہے ،نواززرداری کا معاملہ جلدی حل ہونے والا نہیں ، مولانا فضل الرحمن کواسلام آباد سے دوری کادکھ ہے ،جہاد کا اعلان صرف ریاست کا اختیار ہے ۔ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا بلاول بھٹو ابو بچاؤ ٹرین مارچ کررہے ہیں، مشورہ ہے بھارت کے معاملے پر مارچ کریں،آپ سے پانچ ہزار کروڑ کی کرپشن کا پوچھیں تو تحریک چلانے کا اعلان کر دیتے ہیں،فضل الرحمن خورشید شاہ کو جو درد اٹھ رہا ہے اس میں انکی اپنی باری کا خوف چھپا ہوا ہے ،فضل الرحمن پہلی دفعہ اسمبلی سے باہر ہوئے جسکی وجہ سے دکھی ہیں،انہیں اسلام آباد سے دوری کادکھ ہے ، انکے بغیر بھی اسمبلی چل رہی ہے بلکہ بہت اچھی چل رہی ہے ،ملک میں اصلاحات لارہے ہیں، ٹریڈ ڈیفسڈ میں کمی آئی ،بجلی چوروں سے تاریخی ریکوری کی،معیشت بہتر ہورہی ہے ،ہماری حکومت نے کم قرضے لئے ، کرپشن میں اوپر والی سطح پر واضح کمی آئی ، نیچے بھی کرپشن کم ہوئی،مہاتیر محمد ،محمد بن زید ،محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا اور اب طیب اردگان پاکستان آ رہے ہیں یہ دورے حکومت کے پہلے چھ ماہ میں شامل ہیں،بھارت نے جنگی ماحول پیدا کیا،دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ، امریکہ سے بھی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں،عمران خان کو پاکستان نہیں مسلم امہ کے لیڈر کے طورپر دیکھا جارہا،عالمی معاملات پر ہم سے مشورہ کیاجاتاہے ،مریم اور بلاول دو لاڈلے ہمارے لئے کوئی سیاسی چیلنج نہیں ،انہوں نے سیاسی زندگی شروع کی ،پہلے لوگوں کی خدمت کریں ، اپوزیشن آزاد ہے ، احتجاج انکا حق ہے ، پرامن احتجاج کی اجازت ہے ،اسلام آباد آنے سے نہیں روکیں گے ،انکے پاس لوگ نہیں ہیں اکٹھے کرنے کے لئے ہم سے مدد لے لیں،نوازشریف پیسے دیں، پلی بار گین کرلیں، ذاتی دشمنی نہیں، عوام کے پیسے کھا ئے ہیں ہمارے نہیں ہیں، بلاول بھٹو قمر زمان کائرہ کی تصاویر دیکھ لیتے ،خورشید شاہ کتنے دہشت گردوں کے ساتھ ملاقات کرتے رہے ،ملاقاتوں پر بات کی جائے تو پھر سب ممبران اسمبلی کو فارغ کرنا پڑے گا،نیشنل ایکشن پلان پر ہمارے سمیت تمام جماعتوں نے عمل کرنا ہے ،انہوں نے کہا کہ جہاد صرف ریاست کر سکتی ہے کوئی اور جہاد کا فتوی نہیں دے سکتا،شیخ رشید کے جہاد پر بیان نہیں سنا، جہانگیر خان ترین کو انکے زراعت کے شعبے اور دیگر شعبوں میں تجربے کی بنیاد پر مشاورت لیتے ہیں جو غلط بات نہیں ۔