لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف بل پر تعاون کرنے پر پی پی اورن لیگ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ پروگرام نائٹ ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہوئے تو کچھ ہم نے مان لی کچھ انہوں نے جبکہ بل کی منظوری کے دوران مذہبی جماعتیں شورمچارہی تھیں ۔ ایک مذہبی جماعت جو میرے دل کے بہت قریب ہے وہ بہت شور مچارہی تھی۔ جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے کیوں شور مچایا اس کا علم نہیں۔گزشتہ رات بارہ بجے سے پہلے اس بل کی منظوری ہونا بہت ضروری تھی۔ یہ بل منی لانڈرنگ ٹیرر فنانسنگ کیلئے ہے ۔ ایم ایل اے کے تحت اگر قانون پاس کرایا جارہا ہے تو پاکستان کیلئے بہتر ہے ۔احتساب عدالتیں بنانے کیلئے آرڈیننس میں ترمیم کی ضرورت نہیں ہے ۔اپوزیشن نے فیفٹ بل کو نیب سے نتھی کیا ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ موجودہ نیب تو بالکل ناقابل قبول ہے یہ ہم نہیں بلکہ سپریم کورٹ بھی کہہ رہی ہے نیب کو ختم کرنے کا مطالبہ صرف مسلم لیگ ن کا ہی نہیں۔ہم آئین میں رہتے ہوئے حکومت کو گھر بھیجنے کے حق میں ہیں۔ ہم نے تو فضل الرحمان کے دھرنے کی بھی مخالفت کی تھی۔چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ کراچی کو چھ ماہ کیلئے فوج کے حوالے کرنے کے بیان کے پیچھے کوئی سیاست نہیں ہے ہم یہ چاہتے ہیں کہ فوج کی نگرانی میں ایف ڈبلیو او اور دیگر ادارے کام کریں یہ صرف نالے صاف نہ کریں بلکہ سیوریج سسٹم اور تجاوزات کو ختم کر ائیں۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ انفراسٹرکچر کو ٹھیک کیاجائے اگر سیاسی جماعتوں نے کام کیا ہوتا تو شہر کی حالت یہ نہ ہوتی یہ لوگ اس شہر کو اپنا سمجھتے ہی نہیں ہیں۔