لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق میٹرو پولیٹن کارپوریشن لاہور سمیت صوبہ بھر کی بلدیاتی حکومتیں محکمہ بلدیات کو جولائی 2018ء سے دسمبر 2018ء تک کی آمدن و اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے سے گریزاں ہیں لیکن محکمہ بلدیات پنجاب کی جانب سے تفصیلات حاصل کرنے کیلئے دوبارہ مراسلہ جاری کر دیا گیاہے۔ رپورٹ کے مندرجات سے مترشح ہوتا ہے کہ محکمہ بلدیات کو درکار تفصیلات سے ہی یہ بات سامنے آ سکتی ہے کہ آیا بس اڈوں کے ٹھیکوں‘ جائیدادوں کے کرائے اور لیز‘ پارکنگ فیسوں‘ سستے بازاروں کے قیام‘ سٹریٹ لائٹس اور دیگر ترقیاتی کاموں کے ضمن میں آمدنی و اخراجات کی صورت حال کیا رہی ہے۔ ان تفصیلات کی فراہمی میں لیت و لعل سے شبہات جنم لے رہے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ محکمہ بلدیات کی طرف سے کرائی گئی یاددہانی کے بعد لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن سمیت صوبہ بھر کی تمام میونسپل کارپوریشنز‘ ڈسٹرکٹ کونسلز اور میونسپل کمیٹیوں کوبلدیاتی حکومتوں کو اپنی آمدنی و اخراجات کی کارکردگی رپورٹ ارسال کر دینی چاہیے کیونکہ تفصیلات کی عدم فراہمی سے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے دال میں کچھ کالا ہے۔ محکمہ بلدیات کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقررہ وقت کے اندربلدیاتی اداروں سے تفصیلات کی فراہمی کویقینی بنائے اور بعدازاں ان کی تحقیقات کرے اگر ان میں کوئی بدعنوانی نظر آئے تو ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے تاکہ آئندہ بلدیاتی حکومتوں کے ترقیاتی اخراجات کے ضمن میں بدعنوانیوں اور غیر ضروری اخراجات کا قلع قمع کیا جا سکے۔