وزیر اعظم عمران خان نے تربت میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق کی عدم توجہی کے باعث بلوچستان باقی پاکستان سے پیچھے رہ گیا ہے۔انہوں نے بلوچستان کو باقی صوبوں کے برابر لانے اور محرومیاں دور کرنے کا اعلان کیا ہے،بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا اور آبادی کے اعتبار سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے۔قدرتی وسائل سے مالا مال صوبے کی پسماندگی کی ایک وجہ صوبے میں دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر آبادی اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم بتائی جاتی ہے۔سابق صدر زرداری نے بلوچستان کے لئے خصوصی اضافی فنڈز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پنجاب نے اپنے حصہ کی قربانی بھی دی تھی مگر بلوچستان کی حالت نہ بدل سکی اس کی وجہ پاکستان کے پسماندہ ترین اس صوبے کے وسائل کا پہلے سرداروں اور پھر افسر شاہی کی لوٹ مار کا شکار ہونا ہے ،جس کا ثبوت بلوچستان کے ایک سیکرٹری سے 73کروڑ روپے نقد اور اربوں کی جائیدادیں ملنا ہے۔ اب ایک بار پھر وزیر اعظم نے بلوچستان کو ترقی کے اعتبار سے باقی صوبوں کے برابر لانے اور نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کے تحت بے گھروں کو گھر دینے کا اعلان کیا ہے،جو بلا شبہ لائق تحسین فیصلہ ہے،جس سے بلوچستان کے باسیوں کو معیاری رہائشی سہولیات میسر آئیں گی۔بہتر ہو گا حکومت بلوچستان کے فنڈز میں اضافے کے ساتھ قومی وسائل کے شفاف اور منصفانہ استعمال کو بھی یقینی بنائے تاکہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی تعمیر ترقی خوشحالی کے لئے استعمال کوکیا جا سکے۔