کوئٹہ(92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیارکرگیا،ذرائع کے مطابق گورنرظہورآغانے ناراض صوبائی وزرا، مشیروں اورپارلیمانی سیکرٹریزکے استعفے منظور کر لئے ۔ظہوربلیدی،اسدبلوچ،سردارعبدالرحمان کھیتران کے استعفے منظورکئے گئے ،ادھرناراض ارکان کی ایک اہم بیٹھک میں وزیراعلی ٰجام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پرغورکیاگیا۔ ناراض ارکان نے وزیراعلی جام کمال کیخلاف 12اکتوبرکوتحریک عدم اعتمادپیش کرنے کافیصلہ کرلیا، اجلاس میں نئے وزیراعلی کے نام پربھی مشاورت کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کابھی اہم اجلاس ہوا،اجلاس میں گورنربلوچستان سے مطالبہ کیاگیاکہ وہ وزیراعلی ٰجام کمال سے دوبارہ اعتمادکاووٹ لینے کیلئے کہیں،اپوزیشن نے وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتمادلائے جانے کی صورت میں ناراض ارکان کاساتھ دینے کابھی فیصلہ کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی،ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے حکومت بچانے کیلئے جے یو آئی سے مدد کی درخواست کی، عبدالغفور حیدری نے جواب دیاکہ پانی سر سے گزر چکا ہے ۔کوئٹہ میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیر اعلیٰ جام کمال نے کہا ہے کہ چند لوگوں کی خواہش پر تبدیلی سے اپوزیشن اور حکومت دونوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا، کسی کے دبائو میں آکر مستعفی نہیں ہوسکتا، اتحادی میرے ساتھ ہیں اور ہم تمام آپشنز استعمال کرتے ہوئے معاملات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے ۔