کوئٹہ،اسلام آباد،لاہور(92 نیوزرپورٹ ،خبرنگار خصوصی ،وقائع نگار،جنرل رپورٹر،نیوز ایجنسیاں ) بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے نے تباہی مچادی جس سے 20 افراد جاں بحق اور 300سے زائد زخمی گئے ، درجنوں مکانات اور عمارتیں تباہ ہوگئیں ۔ زلزلہ پیمامرکز کے مطابق زلزلہعلی الصبح تین بجکر 2 منٹ پرآیا جس کی شدت 5.9 اور گہرائی 15 کلومیٹر تھی ، زلزلے کا مرکز ہرنائی کے قریب تھا۔ کوئٹہ، سبی، چمن، زیارت، قلعہ عبداﷲ، ژوب، لورالائی، پشین، مسلم باغ ، دکی اور دیگرعلاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ،آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا، سب سے زیادہ جانی ومالی نقصان ہرنائی میں ہوا جہاں 70مکانات تباہ ہوگئے ،سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا،ضلع ہرنائی میں 15افرادجاں بحق ،خواتین اوربچوں سمیت 200سے زائدزخمی ہو ئے ، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور دیگر اداروں نے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں ، کئی شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا گیا، ہرنائی ، کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نصیر ناصر نے کہاکہ ہرنائی پہاڑی علاقہ جس سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا ،جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے ، لینڈ سلائیڈنگ سے ہرنائی اور دیگر علاقوں میں کئی سڑکیں بند ہو گئیں ، بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی،ناکافی سہولیات کے باعث اب بھی سینکڑوں افرادکھلے آسمان تلے بے یارومددگارامدادکے منتظرہیں ،جاں بحق ہونیوالے بیشترافرادکی نمازجنازہ اداکردی گئی، گورنر ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہرنائی کا دورہ کیا، جام کمال نے کہا کہ ہرنائی میں طبی امداد کے لیے ڈاکٹرز اور دیگر عملہ پہنچ گیا ہے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے ، خون، ہنگامی امداد، ہیلی کاپٹر اور دیگر تمام اشیا کا بندو بست کرلیا گیا ۔وزیر داخلہ بلوچستان کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ تقریبا ً آدھے راستے کھولے جاچکے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہرنائی میں امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج کے دستے پہنچ گئے ، زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ضروری خوراک و شیلٹر کا سامان پہنچا دیا گیا، آرمی ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف ضروری ادویات لے کر متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں، ضروری طبی سہولیات کے لئے شہری انتظامیہ کی معاونت کی جا رہی ہے ، آئی جی ایف سی بلوچستان نارتھ بھی ہرنائی پہنچ چکے ہیں ، راولپنڈی سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کو موقع پر بھیجا جا رہا ہے ۔زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کے ڈائریکٹر زاہد رفیع اور جیولوجیکل سروے آف پاکستان کوئٹہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انور علی زئی نے کہا ہے کہ زلزلہ سٹرائیک سلپ کی وجہ سے آیا ، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور کہاکہ زخمی ہونیوالوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میں نے ہرنائی کے زلزلہ متاثرین کی فوری امداد کی ہدایت کر دی ، نقصانات اور موجودہ صورتحال کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم آفس کو موصول ہوگئی۔وزیراعظم نے تمام متعلقہ وفاقی اداروں کو ریلیف فراہمی میں حکومت بلوچستان کو تمام ممکنہ معاونت کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔ عمران خان نے کہا کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ، وفاقی حکومت اس مشکل گھڑی میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی ، جانی نقصان پر لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ وفاقی وزرا شیخ رشید ، فواد چودھری ، اعظم خان سواتی ،فرخ حبیب، وزرائے اعلیٰ، سپیکر قومی اسمبلی ،چیئرمین سینٹ،چودھری شجاعت ،پرویزالہیٰ،مونس الہیٰ ، شہباز شریف ، مریم نواز، فضل الرحمٰن ، آصف زرداری ، بلاو ل بھٹو ،یوسف رضا گیلانی ،اسفندیار ولی ،،کرکٹر بابر اعظم ودیگر نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم زلزلہ متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ پی ایم اے نے بلوچستان کے گورنر ،وزیراعلیٰ کو خط لکھے جس میں کہا کہ ہم اس تباہ کن صورتحال میں حکومت کی مدد کے لیے تیار ہیں۔