لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر یہ معاملہ اٹھاتا رہاہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کو سپورٹ کررہاہے ، اس کی وجہ سے پاکستان کے درجنوں شہری شہید ہوئے ،کل بھوشن کا کیس کوئی نارمل کیس نہیں تھا، وہ دہشتگرد تنظیموں کو مالی امداد دے رہاتھا، ہمیں عالمی سطح پر اس چیز کو بار بار اجاگر کرنا ہوگا کہ بھارت دہشتگردوں کی سرپرستی کرتا ہے ۔پروگرام ہوکیا رہا ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا عالمی عدالت کی ہدایات کے با وجود کل بھوشن کوکوئی ریلیف نہیں ملے گا کیونکہ ان کا کیس بہت کمزور ہے ، بھارت کو جھکنا پڑے گا،میرے خیال میں کل بھوشن کو پھانسی کی سزا ہوگی۔ ا نہوں نے کہا بلوچستان اسمبلی کے 65 کے ہائوس میں 40 حکومت کے ساتھ ہیں، اس لئے وہاں پر تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔ماہر عالمی قوانین علی سلطان نے کہا کل بھوشن کیس میں بھارت جو ریلیف مانگ رہا تھا، وہ اسے عالمی عدالت انصاف سے نہیں ملا،اس لئے یہ پاکستان کی بڑی حدتک فتح ہے ،اس کیس میں ساری صوابدید پاکستان کے عدالتی نظام کے اندرہے ۔ انہوں نے کہا اگر کل بھوشن کوئی بے گناہی کے ثبوت نہیں دے پاتا ہے تو پھر وہ صدر پاکستان کو رحم کی اپیل کرسکتا ہے ،ہماری عالمی صورتحال میں یہ ضرورت ہے کہ ہم عالمی عدالت کے احکامات پر عملد رآمد کریں ۔ تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا عالمی عدالت میں بھارت کی خواہش کے مطابق فیصلہ نہیں آیا،اسے منہ کی کھانی پڑی۔ انہوں نے کہا ہماری موثر خارجہ پالیسی کی وجہ سے اچھے نتائج مل رہے ہیں ، کامیابی کا سہرا وزیراعظم عمران خا ن اور آرمی چیف جنرل باجوہ کو جاتا ہے ۔