اسلام آباد (وقائع نگار، اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے 18 ویں ترمیم میں بہتری لائی جا سکتی ہے لیکن ختم نہیں ہو سکتی۔ ادویات، خوراک، صحت اور تعلیم کا معیار صرف وفاق ہی بہتر بنا سکتا ہے ، ہر صوبہ اگر یہ کام کریگا تو وہ ٹھیک نہیں ہو گا اور ایک مطلوبہ معیار تک نہیں پہنچا جا سکے گا۔ پاکستان، افغانستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس کی تعمیر نو کے لئے اپنا موثر کردار ادا کر رہا ہے ۔ بلوچستان میں جامع قسم کی کارروائی ہونی چاہئے تاکہ امن قائم ہو،بلوچستان میں بھی قیام امن کیلئے ہمیں سوچنا چاہئے کہ یہ مسئلہ مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے یا آپریشن سے ۔سی پی این ای کی سٹینڈنگ کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا معاشرتی تبدیلی کے لئے میرا دفتر اپنا آئینی کردار ادا کرتا رہے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے میں سماجی تبدیلیاں لانے میں ذرائع ابلاغ کا بہت اہم کردار ہے ،جعلی خبروں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے میڈیا سٹیک ہولڈرز کو اضافی احتیاط برتنا ہو گی، حالیہ برسوں میں جعلی خبروں کا کاروبار عروج پر رہا اور موقر خبروں کی گنجائش مدہم پڑ گئی۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کے ان کے اقدام کی حمایت پر ذرائع ابلاغ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اس اقدام نے کراچی میں بھرپور کامیابی حاصل کی اور اب اسلام آباد اور فیصل آباد میں بھی اس کا آغاز کیا جا رہا ہے ۔صدر علوی نے کہا امریکہ نے خود اعتراف کیا کہ اس نے روس اور ایران کے خلاف سائبر وار شروع کی ، یہ ہمارے لئے بھی خطرے کی گھنٹی ہے ، ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم اس سائبر وار کا مقابلہ کس طرح کر سکتے ہیں۔ لاہور پراسس کانفرنس میں شرکت کرنیوالے افغان قائدین مجھ سے ملنے آئے تھے ، میں نے ان سے سوال کیا کہ ہم نے 40سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی اور خبرگیری کی، آپ مجھ سے کہہ رہے ہیں ہم پاکستان کے احسان مند ہیں لیکن افغان میڈیا دیکھ کر تو یہ پتا نہیں چلتا کہ وہاں پاکستان کا ذکر خیر ہو رہا ہے ۔میں ایک عرصے تک اس غلط فہمی کا شکار رہا کہ تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات ہونے چاہئیں لیکن آپریشن ضرب عضب سے مطلوبہ نتائج برآمد ہوئے ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا صدر عارف علوی کی رہنمائی اور سرپرستی میں ہمیشہ پاکستان میں ذرائع ابلاغ کے فروغ کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ صدرسی پی این ای عارف نظامی نے صحافتی برادری کی طرف سے ملک میں صحافتی برادری کی مسلسل حمایت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر؍این این آئی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ منتخب وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے ،میڈیا تنظیمیں فیک نیوز کی روک تھام کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ پیر کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا اپوزیشن دو مختلف بیانیوں میں دھنس چکی اور اس میں مزید تفریق آ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جہاں سے جیتے وہاں کہتے ہیں الیکشن، جہاں سے ہارے وہاں کہتے ہیں سلیکشن ہوئی ہے ،ایک وقت میں دو رائے ہو نہیں سکتی، کنفیوژن سے قوم کو نکالنا ضروری تھا، ایم این ایز کے ووٹوں سے عمران وزیر اعظم بنے ہیں، سلیکٹڈ کہہ کر نہ صرف انکی بلکہ پورے پارلیمان کی توہین کی جاتی ہے ۔ قبل ازیں فردوس عاشق اعوان نے سی پی این ای کی سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میڈیا کے مسائل حل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ماضی میں میڈیا پر دباؤ ڈال کر پی ٹی آئی مخالف اشتہارات چلائے گئے ،میڈیا ورکر ز ہمیشہ وزیراعظم عمران خان کے دل کے قریب رہے ہیں، پی آئی او سے کہا ہے کہ وہ میڈیا کے لوگوں اور میڈیا تنظیموں کے ساتھ بیٹھے اور مسائل کے حل کے لئے لائحہ عمل بنائے ۔انہوں نے کہا حکومت نئی میڈیا اشتہاری پالیسی لارہی ہے تاکہ اسے دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے ، پالیسی کی تیاری کے حوالے سے تمام فریقین سے مشاورت کی جائے گی، نئی اشتہاری پالیسی اگلے ماہ کے دوسرے ہفتے میں کابینہ کے سامنے پیش کریں گے ، اشتہاری ایجنسیوں کے کردار میں تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی،ہم میڈیا کے لئے سازگار ماحول بنا رہے ہیں، میڈیا مالکان کو معاشی آزادی دینا چاہتے ہیں تاکہ میڈیا ورکرز کو وقت پر تنخواہیں ملیں، پاکستان میں منفی اور جعلی خبروں کا بھی تدارک کرنا ہو گا، پرنٹ میڈیا کی اہمیت ختم نہیں ہوئی، اس کا اہم اور مضبوط رول ہے ، نئی اشتہاری پالیسی میں سوشل میڈیا کو بھی حصہ بنا رہے ہیں تاکہ ان کو بھی اونر شپ ملے ۔ صدر سی پی این ای عارف نظامی نے کہا موجودہ حکومت ہمارے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہی ہے ، میڈیا اورحکومت کا ایک پیج پرہونا ضروری ہے ۔ سی پی این ای کے ارکان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ویج بورڈ کو ختم کردیا جائے ، یہ آزادی صحافت پر قدغن کے مترادف ہے ۔ اجلاس میں بلوچستان حکومت کی طرف سے سینئر صحافی صدیق بلوچ مرحوم کے نام پر اکیڈمی بنانے کو سراہا گیا۔مزیدبرآں ایک مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا پاکستان کے کرغیزستان سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام ممبر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں، صحت اور انسانی شعبوں میں تعاون اور تحفظ خوراک کے فروغ کے ذریعے شہریوں کی روزمرہ زندگی سے متعلق شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے ۔علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا اﷲ کا شکر ہے ،معصوم فرشتہ کا قاتل قانون کی گرفت میں ہے ، یہ ہے عمران خان کی قیادت میں نیا پاکستان، جہاں قانون کا یکساں اطلاق ،فوری عمل داری اور اداروں کا استحکام یقینی بنایا جا رہا ہے ۔